بھوپال: مدھیہ پردیش میں سیلاب کی صورت حال خوفناک بنی ہوئی ہے اور سات اضلاع کے ہزار سے زیادہ گاؤوں کا برا حال ہے۔ ریاست کی شیوپوری، دتیا، شیوپور، بھینڈ، گوالیار، گونا اور مرینہ ضلع کے 1225 گاؤوں میں تباہی کے منظر نظر آ رہے ہے۔ ان اضلاع میں اب تک 5800 لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے، جبکہ تقریباً 1400 افراد سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔
Published: undefined
سیلاب زدہ علاقوں میں ایس ڈی آر ایف کی 29 اور این ڈی آر ایف کی 3 ٹیمیں راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مصروف ہیں۔ گوالیار، دتیا، شیوپوری اور شیوپور حد سے زیادہ متاثر ہیں اور فوج کی 4 نفریاں بھی لوگوں کی حفاظت کے لئے کوشاں ہیں۔ ہندوستانی فضائیہ کے ہیلی کاپٹروں کو بھی ریسکیو آپریشن پر مامور کیا گیا ہے۔
Published: undefined
دتیا ضلع میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دریائے سندھ اپھان پر ہے، جس کے سبب تین پُل بہہ گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے دتیا کا گوالیار سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ جو نو تعمیر شدہ پل سیلاب کی وجہ سے بہہ گیا ہے وہ سیوڑا علاقہ میں موجود تھا۔ دوسرے پل میں دراڑ آ گئی ہے جس کی وجہ سے قومی شاہراہ-3 پر نقل و حمل بند ہو گئی ہے۔
Published: undefined
ادھر، ریاست کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے بتایا ہے کہ اب تک 240 گاؤوں سے 5950 لوگوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے، جبکہ 1950 سے زیادہ افراد کو بچانے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ ایس ڈی آر ایف کی 70 ٹیمیں این ڈی آر ایف، فوج اور بی ایس ایف کی ٹیموں کے ساتھ راحتی امور میں مصروف ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شیو پوری اور گوالیار میں صورت حال بہتر ہو رہی ہے۔
Published: undefined
پاروتی ندی کی آبی سطح میں گراوٹ کے باوجود مرینہ اور بھینڈ ضلع کی حالت تشویش ناک ہے کیونکہ کوٹا بیراج سے پانی چھوڑے جانے کے سبب چمبل ندی اپھان پر ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’چمبل ندی کے پاس ذیلی علاقوں میں آبادی کو مرینہ اور بھنڈ ضلع میں محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔‘‘ وہیں شیوپور ضلع میں ٹیلی مواصلات کا ڈھانچہ پوری طرح تباہ ہو گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined