قومی خبریں

ٹھگوں کی جعلسازی! سچن، ریتک، دھونی، ابھیشیک بچن سمیت 95 معروف ہستیوں کے نام سے بنوائے لئے کریڈٹ کارڈ

کریڈ کارڈ پونے میں واقع فنٹیک اسٹارٹ اپ 'ون کارڈ' کی طرف سے جاری کئے گئے اور ملزمان نے معروف ہستیوں کی تفصیلات کا استعمال کرتے ہوئے بینکوں سے 50 لاکھ روپے سے زائد کی ٹھگی کی

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

نئی دہلی: مایہ ناز کرکٹر سچن تندولکر، مہندر سنگھ دھونی اور معروف اداکار ریتک روشن وہ ابھیشیک بچن سمیت ملک کی 95 مشہور ہستیوں کے نام پر کریڈٹ کارڈ بنوانے کا سنسنی خیز معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق فرضی طریقہ سے کارڈوں کو جاری کرنے کے الزام میں 5 سائبر مجرموں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایک عہدیدار نے جمعہ (3 مارچ) کو یہ اطلاع دی۔ عہدیدار کے مطابق کارڈز پونے میں واقع فنٹیک اسٹارٹ اپ 'ون کارڈ' کی طرف سے جاری کئے گئے تھے۔ ملزمان نے تفصیلات کا استعمال کرتے ہوئے بینکوں سے 50 لاکھ روپے سے زائد کی ٹھگی کی۔

Published: undefined

دیگر مشہور شخصیات جن کے نام اور تفصیلات فراڈ کرنے والوں نے استعمال کیں ان میں شلپا شیٹی، مادھوری دکشٹ، عمران ہاشمی، سیف علی خان، عالیہ بھٹ، سونم کپور، وغیرہ شامل ہیں۔ ملزمان کی شناخت پونیت، سنیل کمار، پنکج مشرا، محمد آصف، اور وشو بھاسکر شرما کے طور پر کی گئی ہے۔

Published: undefined

جوائنٹ کمشنر آف پولیس (ایسٹرن رینج) چھایا شرما نے کہا کہ ملزمان نے بینکوں کو 50 لاکھ روپے سے زیادہ چونا لگانے کے لئے 95 مشہور شخصیات اور نامور افراد کی آئی ڈی تیار کرائی۔ اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ خامی دستاویزات تیار کرنے اور پس منظر کی تصدیق میں ہے، جسے اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ تمام ملزمان آئی ٹی کے بارے میں بہتر معلومات رکھتے ہیں۔

Published: undefined

پوچھ گچھ کے دوران پتہ چلا کہ ملزمان نے مشہور شخصیات کی جی ایس ٹی تفصیلات گوگل سے حاصل کیں۔ وہ اچھی طرح جانتے تھے کہ جی ایس ٹی آئی این کے پہلے دو ہندسے ریاستی کوڈ ہیں اور اگلے 10 ہندسے پین نمبر ہیں۔ گوگل پر چونکہ مشہور شخصیات کی تاریخ پیدائش موجود ہے اس لئے وہ وہاں سے تفصیلات لیتے ہیں۔

Published: undefined

ملزمان نے اپنی خود کی تصویر لگا کر پین کارڈ کو دوبارہ سے بنوایا تاکہ ویڈیو کی تصدیق کے دوران، ان کی شکلیں ان کے پین/آدھار کارڈ پر دستیاب تصویروں سے میل کھائیں۔ عہدیدار نے بتایا کہ ملزمان کریڈٹ کارڈز کے لئے درخواست دیتے تھے اور ویڈیو تصدیق کے دوران ان سے ان کی مالی سرگرمیوں سے متعلق سوالات پوچھے جاتے تھے، جس کا انہوں نے آسانی سے جواب دیا کیونکہ انہیں ’سی بل‘ سے ایسی تمام تفصیلات حاصل ہو چکی تھیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined