کورونا وائرس کے خلاف ہندوستان میں ٹیکہ کاری زور و شور سے جاری ہے اور کئی مقامات سے ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ اس کے منفی اثرات کا حوالہ دے کر لوگوں نے ٹیکہ لگانے سے انکار کیا ہے۔ دراصل کئی لوگ ٹیکہ لگانے کے بعد بیمار ہیں اور کچھ اموات کی خبریں بھی سامنے آئیں، لیکن مصدقہ طور پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ موت کا سبب ویکسین ہی تھی۔ اب اس تعلق سے ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے، اور وہ یہ کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ تشکیل ایک پینل نے اپنی رپورٹ میں ہندوستان میں ویکسین سے ہونے والی پہلی موت کی تصدیق کر دی ہے۔
Published: undefined
دراصل کورونا وائرس کے خلاف جاری ٹیکہ کاری کے منفی اثرات (سائیڈ افیکٹس) کا پتہ لگانے کے لیے ایک سرکاری پینل (اے ای ایف آئی) اسٹڈی کر رہا ہے۔ اس پینل نے ٹیکہ کاری کے بعد ایک شخص کی موت کی تصدیق کی ہے۔ اے ای ایف آئی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق 8 مارچ 2021 کو اینافلیکسس کے سبب ایک 68 سالہ بزرگ کی موت ہوئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ بزرگ کو ٹیکہ لگانے کے بعد کافی سنگین الرجی ہو گئی تھی جس کی وجہ سے ان کی جان چلی گئی۔
Published: undefined
اے ای ایف آئی چیئرمین ڈاکٹر این کے اروڑا کا کہنا ہے کہ ٹیکہ کاری کے بعد یہ پہلی موت ہے جو ہم نے دیکھی ہے۔ جانچ کے بعد موت کی وجہ ٹیکہ کاری کے بعد اینافلیکسس ہونا پایا گیا ہے۔ حالانکہ کمیٹی کی رپورٹ میں صاف طور پر یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ویکسین کے فائدے بہت زیادہ ہیں۔
Published: undefined
یہاں قابل ذکر ہے کہ ٹیکہ لگانے کے بعد ملک میں کئی لوگوں کی اموات ہو چکی ہے لیکن مصدقہ طور پر اس کے لیے ٹیکہ کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا۔ ٹیکہ کے منفی اثرات پر مطالعہ کرنے کے لیے اے ای ایف آئی کمیٹی نے 31 سنگین معاملوں کا جائزہ لیا تھا۔ اس میں سے 28 لوگوں کی موت ہوئی، لیکن کمیٹی کی رپورٹ میں صاف صاف کہا گیا ہے کہ ان 28 میں سے محض ایک کی موت ٹیکہ کاری کے سبب ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق تین لوگوں کو اینافلیکسس (ویکسین پروڈکٹ پر مبنی ریکشن) کی شکایت آئی تھی۔ ان میں سے دو لوگ اسپتال میں داخل ہونے کے بعد ٹھیک ہو گئے لیکن ایک کی موت ہو گئی۔
Published: undefined
اے ای ایف آئی کمیٹی کی رپورٹ میں 31 سنگین معاملوں میں 18 معاملے اتفاقی تھے اور ان کا ویکسین سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ 7 معاملے غیر یقینی (ٹیکہ کاری کے فوراً بعد کے ہیں لیکن کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ ٹیکے کی وجہ ہے) تھے۔ 3 معاملے ویکسین پروڈکٹ پر مبنی تھے جب کہ دو معاملے غیر درجہ بند (اہم جانکاری عدم دستیاب) والے تھے، وہیں ایک معاملہ انزائٹی سے متعلق ریکشن تھا جسے اینافلیکسس کہا جاتا ہے اور ویکسین لینے کے نصف گھنٹے کے اندر جسم میں ہوئے ریکشن کے طور پر مانا جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined