یونین ٹیریٹری اور دو ریاستوں کی راجدھانی چندی گڑھ سے کورونا وائرس کا پہلا کنفرم معاملہ سامنے آیا ہے۔ 23 سالہ ایک لڑکی جو حال ہی میں لندن سے آئی ہے، اس کی جانچ ہوئی تو اس کو کورونا وائرس کا شکار پایا گیا۔ چندی گڑھ کے سیکٹر 21 میں رہنے والی اس خاتون کو سیکٹر 32 کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ادھر پنجاب حکومت نے تمام طرح کے پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی لگا دی ہے اس میں بس، ٹیمپو اور آٹو شامل ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے یہ لڑکی 15 مارچ کو لندن سے آئی تھی اور اس کے بعد اسے نزلہ اور بخار کی شکایت ہوئی۔ جس کے بعد اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا اور اس کے خون کا نمونہ جانچ کے لئے بھیجا گیا۔ آج یعنی بدھ کے روز اس بات کی تصدیق ہوئی کہ وہ کورونا وائرس سے متاثر ہے۔ متاثرہ لڑکی اور اس کی والدہ کو ایک علیحدہ وارڈ میں رکھا گیا ہے اور خاندان کے دیگر لوگوں کو کسی سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
اس معاملہ کے سامنے آنے کے بعد چندی گڑھ انتظامیہ نے شہر کی سب سے خوبصورت سیاحت گاہ ’سکھنا لیک‘ کے کچھ حصوں کو بند کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انتظامیہ نے احتیاطی اقدام لیتے ہوئے دیگر سیاحتی مقامات جیسے راک گارڈن، روز گارڈن، میوزیم اور آرٹ گیلری وغیرہ بند کر دیئے ہیں۔
Published: undefined
چندی گڑھ میں کورونا وائرس کا پہلا معاملہ سامنے آیا ہے، ہریانہ میں 17 معاملے اور پنجاب کے ایک معاملے کے بعد شمال کی کئی ریاستوں میں خوف پھیل گیا ہے۔ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے پنجاب، ہریانہ، ہماچل پردیش، اتر پردیش اور دہلی میں پہلے ہی تمام تعلیمی اداروں کو 31 مارچ تک کے لئے بند کر دیا گیا ہے اور سرکاری طور پر یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ لوگ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں جانے سے پرہیز کریں۔ ادھر پنجاب، ہریانا اور ہماچل پردیش میں حکومتوں نے تمام ہاسٹل خالی کرنے کے لئے احکام جاری کر دیئے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے کہ شمالی ریاستوں میں لاک ڈاؤن کی تیاری چل رہی ہے۔
Published: undefined
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے پنجاب کے وزیر اعلی نے فیس بک پر اپنی پوسٹ میں لکھا ہے ’’میں تمام مذہبی تنظیموں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کسی بھی تقریب میں 50 سے زیادہ لوگوں کو جمع نہ ہونے دیں اور اپنی صحت کا خیال رکھیں۔ حکومت گھر گھر جا کر بیداری مہم چلا رہی ہے اور پنجاب میں اس بیماری کو روکنے کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined