کورونا انفیکشن کی دوسری لہر کے قہر نے پہلے ہی پوری دنیا کو دہشت میں ڈال رکھا تھا، پھر بلیک فنگس، اور پھر وہائٹ فنگس نے ہندوستان میں لوگوں کی مشکلیں مزید بڑھا دیں۔ اب ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ زرد فنگس کا مریض بھی سامنے آیا ہے اور یہ فنگس بلیک یا وہائٹ فنگس کے مقابلے زیادہ خطرناک ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ زرد فنگس کا مریض اتر پردیش کے غازی آباد شہر میں سامنے آیا ہے۔ غازی آباد کے ای این ٹی اسپیشلسٹ ڈاکٹر بی پی تیاگی کا دعویٰ ہے کہ بلیک یا وہائٹ فنگس کے مقابلے میں زرد فنگس کہیں زیادہ خطرناک ہے۔
Published: 24 May 2021, 9:11 PM IST
ڈاکٹر بی پی تیاگی کا کہنا ہے کہ وہائٹ فنگس لوگوں کے پھیپھڑے پر اثر ڈالتا ہے اور بلیک فنگس دماغ کو متاثر کرتا ہے، لیکن زرد فنگس ان دونوں سے زیادہ خطرناک ہے کیونکہ یہ زخم کو بھرنے سے روکتا ہے جس سے مریض کے لیے پریشانی پیدا ہو جاتی ہے۔ ڈاکٹر تیاگی نے یہ بھی بتایا کہ آج سے پہلے کسی بھی انسان میں اس طرح کا فنگس نہیں پایا گیا ہے، حالانکہ کچھ جانوروں میں اس طرح کا فنگس ضرور ملا ہے۔
Published: 24 May 2021, 9:11 PM IST
جہاں تک زرد فنگس کی علامت کا سوال ہے، ڈاکٹر بی پی تیاگی نے بتایا کہ اس فنگس کا حملہ ہونا پر ناک بہنے لگتا ہے اور سر درد بھی ہوتا ہے۔ سب سے زیادہ مشکل تب پیدا ہوتی ہے جب یہ فنگس کسی زخم کو بھرنے نہیں دیتا۔ ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ نے ڈاکٹر تیاگی سے خصوصی بات چیت کی جس میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ’’میرے پاس ایک مریض آیا جس میں تین فنگس ملے۔ ان میں ایک بلیک، ایک وہائٹ اور ایک زرد فنگس ہے۔ میرا 30 سال کا کیریر ہے اور زرد فنگس میں اپنی لائف میں پہلی بار دیکھ رہا ہوں۔‘‘
Published: 24 May 2021, 9:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 May 2021, 9:11 PM IST