نئی دہلی: پتنجلی کے مالک اور یوگ گرو رام دیو نے کورونا کے لئے تیار کی گئی اپنی دوائی کو ایک مرتبہ پھر سے مؤثر قرار دیا اور کہا کہ اس ملک میں آیوروید کی بات کرنا گناہ ہو گیا ہے۔ نیز انہوں نے کورونا کی دوا ایجاد کر کے ایک بہتر پہل کی ہے، لیکن ان کے خلاف اس طرح سے ایف آئی آر درج کرائی گئیں جیسے کہ وہ دہشت گرد ہوں۔
Published: undefined
بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرنے ہوئے رام دیو نے کہا ’’ابھی تو ہم نے ایک کورونا کے بارے میں کلینیکل کنٹرول ٹرائل کا ڈیٹا ہی ملک کے سامنے رکھا ہے تو ایک طوفان برپا ہو گیا۔ ان ڈرگ مافیہ، ملٹی نیشنل کمپنی مافیہ اور ہندوستان مخالف قوتوں کی جڑیں ہل گئیں۔
Published: undefined
رام دیو نے کہا، ’’یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہندوستان کے اندر آیوروید کی بات کرنا گناہ ہو گیا ہے۔ سینکڑوں جگہ اس طرح ایف آئی آر درج کرا دی گئیں جس طرح دہشت گردوں کے خلاف ہوتی ہیں۔ لیکن کم از کم ان لوگوں کے ساتھ ہمدردی رکھیں جو کورونا وائرس سے متاثرہ ہیں اور جن لاکھوں کروڑوں لوگوں کا پتنجلی نے علاج کیا ہے۔‘
Published: undefined
رام دیو نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ’آیورویدک دوائیں بنانے کا یونانی اور محکمہ آیوروید سے لائسنس لیا گیا ہے۔ یہ وزارت آیوش سے وابستہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آیوروید میں تمام ادویات کا رجسٹریشن ان کی روایتی خصوصیات کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ کس دوائی کی تحقیق یا کلینیکل کنٹرول ٹرائل ہو، اس کا پروٹوکول آیوروید طے نہیں کرتا۔ لہذا اس دوا کا آیورویدک ڈرگ لائسنس روایتی خصوصیات کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
Published: undefined
رام دیو نے کہا کہ کورونیل سے وابستہ پوری ریسرچ وزارت آیوش کو فراہم کر دی گئی ہے، جس کو بھی دیکھنا ہے وہ دیکھ سکتا ہے۔ ہم نے ماڈرن سائنس کے پروٹوکول کے تحت ریسرچ کی ہے۔ کورونیل میں گلوئے، اشوگندھا اور تلسی کا مناسب مقدار میں مکسچر ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined