قومی خبریں

اس سال بھی دیوالی پر نہیں جلیں گے پٹاخے، دہلی حکومت کا اعلان

دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے کا کہنا ہے کہ سردیوں میں بڑھنے والی آلودگی کو پیش نظر رکھتے ہوئے دیوالی میں پٹاخوں پر پابندی کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پٹاخے، تصویر یو این آئی</p></div>

پٹاخے، تصویر یو این آئی

 

دہلی میں ہر سال دیوالی کے موقع پر ہوا آلودہ ہو جاتی ہے۔ اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے گزشتہ کچھ سالوں سے دیوالی پر پٹاخوں کو جلانے اور فروخت کرنے پر حکومت کی طرف سے پابندی عائد کی جاتی رہی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق کیجریوال حکومت نے اب رواں سال بھی پٹاخوں پر پابندی لگا دی ہے۔ یعنی اس سال بھی دہلی میں دیوالی کے پٹاخے نہیں جلیں گے۔

Published: undefined

دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے کا کہنا ہے کہ سردیوں میں بڑھنے والی آلودگی کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ گوپال رائے کے مطابق دہلی میں سردیوں میں آلودگی کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ جنوری سے لے کر اگست تک دہلی کا اوسط اے کیو آئی کم رہتا ہے، لیکن جوں جوں سردی بڑھتی ہے، ہوا آلودہ ہونے لگتی ہے۔ گوپال رائے نے بتایا کہ اس سال بھی دہلی میں سبھی طرح کے پٹاخے بنانے، فروخت کرنے، ذخیرہ کرنے اور استعمال کرنے پر پوری طرح سے روک رہے گی۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ 28 ستمبر 2021 کو آلودگی کنٹرول بورڈ نے دہلی میں پٹاخہ بنانے پر مکمل پابندی لگا دی تھی۔ گزشتہ سال بھی پٹاخوں کے جلانے پر پابندی تھی، اور اب اس سال بھی یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔ گوپال رائے نے دہلی پولیس سے کہا ہے کہ وہ کسی بھی پٹاخہ فروخت کرنے اور بنانے والوں کو لائسنس جاری نہ کرے۔ دہلی کی آلودگی والے ہاٹ اسپاٹ علاقوں کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے اور ساتھ ہی وِنٹر ایکشن پلان بھی نافذ کیا جائے گا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 23 اکتوبر 2018 کو حکم دے کر گرین پٹاخوں کے استعمال کی بات کہی تھی، لیکن اس کی آڑ میں زہریلے پٹاخے بنائے جانے لگے۔ اس کے بعد یکم دسمبر 2020 کو این جی ٹی نے حکم دیا کہ جہاں جہاں ہوا کا معیار خراب کیٹگری میں ہے، وہاں پر پٹاخوں پر پابندی لگائی جائے۔ دیوالی کے موقع پر دیوں کے ساتھ پٹاخے جلانے کی بھی روایت چلی آ رہی ہے، لیکن اس سے دیوالی کے اگلے دن دہلی میں چاروں طرف دھوئیں کی چادر بچھ جاتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined