ہریانہ کے نوح میں ہوئے زبردست فرقہ وارانہ تشدد کے بعد ایک بار پھر نفرت کی آگ کو ہوا دیتے ہوئے ایک خاص طبقہ کے معاشی بائیکاٹ کی اپیل کرنے کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک عرضی بھی داخل کی گئی جس پر فوری سماعت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
سینئر وکیل کپل سبل نے منگل کے روز آرٹیکل 370 پر سماعت کے دوران لنچ بریک میں چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کو بتایا کہ گڑگاؤں میں ایک بہت سنگین معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک اپیل کی گئی ہے کہ اگر آپ ان لوگوں کو دکانوں میں کام پر رکھیں گے تو آپ سبھی غدار ہوں گے۔ ہم نے ایک عرضی داخل کی ہے۔ سبل نے چیف جسٹس سے عرضی کو فوری فہرست بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ کی ایک خصوصی بنچ نے دہلی، ہریانہ اور اتر پردیش کے پولیس افسران کو یہ یقینی کرنے کا حکم دیا تھا کہ وی ایچ پی کے ذریعہ منعقد احتجاجی ریلیوں کے دوران کسی بھی طبقہ کے خلاف کوئی نفرت بھری تقریر نہیں دی جائے اور نہ ہی کوئی تشدد ہو یا ملکیت کو نقصان پہنچایا جائے۔
Published: undefined
ہریانہ کے میوات واقع نوح میں 31 جولائی کو ایک پوجا والی جگہ کی طرف جا رہے ایک مذہبی جلوس (شوبھا یاترا) پر مبینہ طور پر حملہ کے بعد دو طبقات کے درمیان زبردست فرقہ وارانہ تصادم ہوا تھا، جس میں 2 ہوم گارڈ اور ایک مسجد کے امام سمیت 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور کئی افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ اس کے بعد تشدد گروگرام اور دہلی سے ملحق ہریانہ کے کچھ اضلاع اور اتر پردیش تک پھیل گئی تھی۔ اس دوران بڑے پیمانے پر خاص طبقہ کی دکانوں اور مکانوں میں لوٹ پاٹ و آگ زنی بھی ہوئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined