ہندوستان میں تیزی کے ساتھ پاؤں پسار رہے کورونا وائرس انفیکشن کے دوران کئی طرح کے مذہبی مسائل بھی سامنے آ رہے ہیں۔ کووڈ-19 سے ہلاک ہونے والے افراد کی مذہبی رسومات سے لوگوں کی دوری کی خبریں کئی مقامات سے آ چکی ہیں اور مسلمانوں میں یہ سوال کافی گشت کر رہا ہے کہ مردہ کو غسل، کفن اور دفن کس طرح کیا جائے۔ اس سلسلے میں فرنگی محل دارالافتاء لکھنؤ سے ایک فتویٰ جاری کیا گیا ہے جس میں واضح لفظوں میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹروں کے مشوروں کے مطابق چیزیں عمل میں لائی جائیں۔
Published: 17 Apr 2020, 3:11 PM IST
فتویٰ کے تعلق سے مولانا خالد رشید فرنگی محلی کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے لوگوں کے سامنے کئی باتیں کھل کر رکھی ہیں۔ انھوں نے بتایا ہے کہ لکھنؤ کے سید عیال احمد نے ایک فتویٰ دارالافتاء فرنگی محل لکھنؤ سے چاہا تھا جس میں یہ سوال کیا گیا تھا کہ "اگر کورونا وائرس سے کسی کا انتقال ہوتا ہے تو ان کو کفنانے اور غسل دینے و دفنانے کا کیا طریقہ ہوگا؟"
Published: 17 Apr 2020, 3:11 PM IST
مولانا فرنگی محلی کا کہنا ہے کہ "کورونا وائرس سے جن مسلمانوں کا انتقال ہوا ہے، اس سلسلے میں لوگوں کے ذہنوں میں کافی غلط فہمیاں ہیں۔ اس تعلق سے ایک فتویٰ فرنگی محل سے جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق اگر کورونا وائرس سے کسی کا انتقال ہو جاتا ہے تو اسے غسل دیا جائے گا لیکن اس کا طریقہ یہ ہے کہ جس طریقے سے ڈاکٹر اس (لاش) کو پلاسٹک کے بیگ میں پیک کر دیں گے، اسی کے اوپر پانی بہا دیا جائے گا۔" انھوں نے مزید بتایا کہ "اسی (پلاسٹک) پیکینگ کو کفن مان لیا جائے گا، اور یقینی طور پر نماز جنازہ بھی ہوگی اور مسلمانوں کے قبرستان میں دفنایا بھی جائے گا۔"
Published: 17 Apr 2020, 3:11 PM IST
مولانا فرنگی محلی نے اپنے ویڈیو پیغام میں صاف لفظوں میں یہ بھی کہا کہ "جن لوگوں کے ذہنوں میں یہ غلط فہمی ہے کہ اس سے کوئی مرض پھیلے گا، تو اس غلط فہمی کو دور کرنا چاہیے، کیونکہ ڈبلیو ایچ او کے گائیڈ لائنس اس سلسلے میں واضح ہیں کہ ایک بار اگر انسان مر جاتا ہے، دفنا دیا جاتا ہے تو پھر وائرس کی یہ بیماری کسی دوسرے کو نہیں لگ سکتی۔"
Published: 17 Apr 2020, 3:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Apr 2020, 3:11 PM IST