اتر پردیش کے وزیر کپل دیو اگروال کے بھائی کے خلاف دھوکہ دہی اور جعلسازی کا ایک معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ریاستی وزیر کپل دیو اگروال کے بھائی للت اگروال کے خلاف لکھنؤ کے حضرت گنج تھانہ میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ دراصل للت اگروال اور ان کے ساتھیوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی تصویریں لگا کر ریاست بھر میں ایک ’سودیشی برانڈ‘ کے موبائل فون کی لانچنگ کے لیے ہورڈنگز لگائے تھے۔ ہورڈنگز پر تصویر اور فون کو اس طرح سے دکھایا گیا تھا جیسے حکومت ’سودیشی‘ یعنی ہندوستان میں بنے موبائل فون لانچ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ کپل دیو اگروال اور دیگر وزیر بھی فون لانچنگ میں میں شامل تھے۔ فون کو بنانے والی کمپنی نے للت اگروال کو ایک بڑی رقم کے بدلے اشتہار دے کر اسے پروموٹ کرنے کے لئے کہا۔ للت اگروال نے ہورڈنگز کے ذریعہ سے اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں فون کا اشتہار کیا، لیکن فون بازار میں نہیں آیا۔
Published: undefined
اب یہ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کمپنی کا ارادہ سستی شرح پر حکومت سے زمین اور دیگر سہولیات حاصل کرنا تھا۔ کمپنی کے سی ای او درگا پرساد ترپاٹھی کے فیس بک پروفائل سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اتر پردیش کے سلطان پور ضلع سے ہیں۔ سلطان پور کے بی جے پی رکن اسمبلی دیومنی دویدی نے نہ صرف موبائل کی تشہیر میں حصہ لیا، بلکہ درگا پرساد ترپاٹھی کی تعریف میں ٹوئٹ بھی کیے۔ کپل دیو اگروال نے ٹوئٹر کے ذریعہ فون ملک میں مینوفیکچر ہونے کے بارے میں بھی کہا۔ جب معاملہ پی ایم او (وزیر اعظم دفتر) تک پہنچا تو آناً فاناً میں لکھنؤ کے حضرت گنج پولس اسٹیشن میں معاملہ درج کیا گیا۔ پولس افسران نے ایف آئی آر درج ہونے کی تصدیق کی ہے، لیکن مزید کوئی جانکاری دینے سے انکار کر دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز