ویب سائٹ ’نیوز سنٹرل‘ میں شائع ایک خبر کے مطابق وزارت مالیات کا کام ٹھپ ہونے کے دہانے پر ہے۔ وزیر مالیات ارون جیٹلی سنگین بیماری کی وجہ سے تقریباً ایک مہینے سے دفتر نہیں آ رہے ہیں اور دوسری طرف سکریٹری برائے مالیات ہسمکھ اَدھیا نے حیرت انگیز طور پر 16 دنوں کی طویل چھٹی لے لی ہے اور یوگا کے لیے میسور میں اپنے گرو سوامی وِشردانند سرسوتی کے پاس چلے گئے ہیں۔ اَدھیا 5 مئی سے 20 مئی تک چھٹی پر رہیں گے۔
ایسا کہا جا رہا ہے کہ ارون جیٹلی اور اَدھیا کی غیر موجودگی میں وزارت مالیات کا کام بری طرح سے متاثر ہو سکتا ہے۔ حال کے دنوں میں یکے بعد دیگرے بینک گھوٹالوں کے بعد وزارت مالیات پہلے سے ہی بحرانی حالت میں ہے۔ مودی حکومت لگاتار بہتر انتظامیہ کا دعویٰ کرتی رہتی ہے لیکن اس مشکل حالت میں وزارت مالیات کو بے سہارا چھوڑ دینا انتظامی ناکامی ہی کہی جائے گی۔
Published: undefined
نارتھ بلاک میں یہ سوال زوروں کے ساتھ گشت کر رہا ہے کہ ارون جیٹلی کے نہیں ہونے کی حالت میں اَدھیا نے اس طرح چھٹی پر جانے کا فیصلہ آخر کیسے لے لیا۔ اس معاملے میں کئی طرح کی افواہیں بھی گرم ہیں۔ اَدھیا گزشتہ دنوں خزانہ سکریٹری رہتے ہوئے ایک نامعلوم شخص سے سونے کے بسکٹ لینے کے لیے تنازعہ میں رہے تھے اس لیے لوگ طرح طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی چونکہ انتخابی تشہیر کے سلسلے میں لگاتار کرناٹک میں ہی ہیں جہاں وہ کئی ریلیوں کو خطاب کر رہے ہیں، اس لیے سب کچھ کرناٹک تک ہی محدود ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے مودی حکومت کے دور اقتدار میں تمام چیزوں کی طرح ’بہتر حکمرانی‘ بھی ایک جملہ ہی ہے اور وزارت مالیات کی تازہ حالت اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز