وزیر خزانہ نے سال 2021-22 کے لئے بجت سفارشات پارلیمنٹ میں پیش کر دیں اور ان میں عوام کے لئے کسی بڑی راحت کا اعلان نظر نہیں آ رہا ہے۔ کورونا وبا کے بعد کسی بڑی راحت کا اعلان کرنا بنیادی طور پر غلط بھی ہے، لیکن دیکھنے کی ضرورت یہ ہے کہ بجٹ سفارشات میں جو اعلانات ہوئے ہیں اس سے قومی معیشت پٹری پر واپس آ جائے گی یا نہیں۔ لیکن اسٹاک مارکیٹ میں جس طرح کا رد عمل سامنے آیا ہے اس سے یہ بات تو صاف ظاہر ہے کہ کارپوریٹ گھرانے ان سفارشات کو لے کر خوش ہیں۔ ادھر حزب اختلاف نے یہ کہنا بھی شروع کر دیا ہے کہ پیسہ حاصل کرنے کے لئے حکومت پبلک سیکٹر یونٹ کی نجکاری کر سکتی ہے۔
Published: undefined
نرملا سیتارمن کے بجٹ خطاب سے ایک بات بہت واضح نظر آئی کہ جن ریاستوں میں انتخابات ہونے ہیں ان ریاستوں کے نام لئے گئے اور ان کے یہاں شاہراؤں کی تعمیر کے لئے بڑے فنڈ بھی مختص کیے گئے۔ مغربی بنگال کے انتخابات پر وزیر خزانہ مہربان نظر آئیں۔ کہا جائے گا کہ نرملا سیتارمن نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کو نظر میں رکھتے ہوئے اپنے خطاب میں ربندر ناتھ ٹیگور کا ذکر کیا اور مغربی بنگال میں شاہراہ کی تعمیر کے لئے سب سے زیادہ رقم مختص کی ہے۔ انہوں نے بڑی ریاستوں میں انفراسٹرکچر بنانے کےل ئے 2.27 لاکھ کروڑ روپیوں کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے نرملا سیتارمن نے مغربی بنگال میں کولکتہ۔ سیلی گوڑی شاہراہ کے لئے نیشنل ہائی وے پروجیکٹ ہوگا اور بنگال میں 675 کلومیٹر لمبی قومی شاہراہ کے لئے 25 ہزارکروڑ روپے خرچ ہوں گے جو ایک بڑی رقم ہے۔ مغربی بنگال کے ساتھ تمل ناڈو اور کیرالہ پر بھی وزیر خزانہ مہربان نظر آئی ہیں۔ واضح رہے مغربی بنگال کے علاوہ ان ریاستوں میں بھی اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔
Published: undefined
کورونا سے تباہ ہوئی معیشت کو بحال کرت ےوقت اگر حکومت انتخابات کو نظر میں رکھے گی تو بجٹ سفارشات سے معیشت کو زیادہ فائدہ ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ اس کو لے کر حزب اختلاف نے اپنے بیان دینے شروع کر دیئے ہیں اور اب حکومت کو بہت جواب دینے ہوں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز