قومی خبریں

توہین عدالت معاملہ میں فلم ساز ویویک اگنی ہوتری کو دہلی ہائی کورٹ نے کیا طلب

اگنی ہوتری جمعرات (16 مارچ) کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ انہیں بخار ہے۔ اس کے بعد عدالت نے اس معاملے کو 10 اپریل کے لیے درج کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>وویک اگنی ہوتری، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

وویک اگنی ہوتری، تصویر آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو فلم ساز ویویک اگنی ہوتری کو ہدایت دی ہے کہ وہ اوڈیشہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ایس مرلی دھر کے خلاف اپنے ٹوئٹ کے لیے معافی مانگنے کے لیے 10 اپریل کو حاضر ہوں۔ خیال رہے کہ اگنی ہوتری نے پچھلے سال دسمبر میں اپنے ریمارکس کے لیے دہلی ہائی کورٹ سے معافی مانگی تھی۔

Published: undefined

تاہم، اگنی ہوتری کی طرف سے دلائل پیش کئے جانے کے بعد سماعت ملتوی کرتے ہوئے انہیں ہدایت دی گئی تھی کہ وہ 16 مارچ کو سماعت کے لیے ذاتی طور پر عدالت میں موجود رہیں۔ جسٹس سدھارتھ مردول اور تلونت سنگھ کی ڈویژن بنچ نے گزشتہ سماعت کو ملتوی کر دیا تھا۔

Published: undefined

اگنی ہوتری جمعرات (16 مارچ) کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ انہیں بخار ہے۔ اس کے بعد عدالت نے اس معاملے کو 10 اپریل کے لیے درج کر دیا۔ اگنی ہوتری نے جج کے خلاف بیان واپس لینے اور معافی مانگنے کے لیے حلف نامہ داخل کیا تھا۔

Published: undefined

بنچ نے کہا تھا ’’ہم اگنی ہوتری کو حاضر رہنے کے لیے کہہ رہے ہیں کیونکہ انہوں نے توہین عدالت کی ہے۔ توبہ کا اظہار فقط حلف نامے سے نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ خیال رہے کہ اگنی ہوتری نے جسٹس مرلی دھر کے خلاف ٹوئٹ کرتے ہوئے ان پر تعصب کا الزام عائد کیا تھا۔

Published: undefined

اس کے بعد ڈائریکٹر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کر دی گئی تھی۔ اگنی ہوتری کے ٹوئٹس بھیما کوریگاؤں کیس میں گوتم نولکھا کو راحت دینے والے جج سے متعلق تھے۔ ستمبر 2022 میں عدالت نے اگنی ہوتری کے خلاف یکطرفہ کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ جس کے بعد انہوں نے معافی مانگتے ہوئے حلف نامہ داخل کیا۔ اگنی ہوتری نے اپنے حلف نامے میں کہا تھا کہ انہوں نے خود جج کے خلاف اپنے ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کر دیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined