غازی آباد: فیض آباد لوک سبھا حلقہ میں بی جے پی کی شکست سے بوکھلائے دو نوجوانوں نے مبینہ طور پر ویڈیو بنائی اور فیض آباد کے ووٹروں کو گالیاں دیں۔ اس کے بعد انہوں نے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر بھی وائرل کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے انہیں 6 جون کی رات دیر گئے اپنی تحویل میں لے لیا۔ ان نوجوانوں میں سے ایک دکش چودھری کا نام پہلے بھی تنازعات میں رہا ہے۔ وہ کنہیا کمار کو تھپڑ مارنے کی وجہ سے سرخیوں میں آیا تھا۔
Published: undefined
غازی آباد کے ٹیلا موڈ پولیس اسٹیشن نے دکش اور انو چودھری کو گرفتار کیا ہے، جن پر نازیبا تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔ ملزمان نے لوک سبھا انتخابات میں فیض آباد سیٹ سے بی جے پی کی شکست پر ایک ویڈیو وائرل کی تھی، جس میں انہوں نے ووٹروں کو گالیاں دیں۔
Published: undefined
اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس، شالیمار گارڈن، سدھارتھ گوتم نے کہا کہ 6 جون کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کی اطلاع ملی تھی جس میں رائے دہندوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی نیت سے نازیبا ریمارکس کیے گئے ہیں۔ جس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے تھانہ ٹیلا موڑ میں مقدمہ درج کر کے دونوں نامزد ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
Published: undefined
غازی آباد پولیس نے ان دونوں کے خلاف دفعہ 295A اور 504 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزم دکش چودھری کا تعلق ہندو رکشا دل (ایچ آر ڈی) سے بھی ہے۔ وہ غازی آباد کے تھانہ ٹیلا موڈ علاقے کا رہنے والا ہے۔ اس سے پہلے وہ شمال مشرقی دہلی سے کانگریس کے امیدوار کنہیا کمار کو تھپڑ مار کر سرخیوں میں آیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined