یو پی اسمبلی انتخاب کے کچھ ہی مہینے باقی رہ گئے ہیں۔ اس درمیان اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اپنے ٹوئٹ کو لے کر سرخیوں میں ہیں۔ سب کا وِکاس اور سب کا ساتھ کا دعویٰ کرنے والے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جس طرح سے ہندو ووٹ پولرائز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اس سے آنے والے اسمبلی انتخاب کو لے کر بی جے پی کی گھبراہٹ اور انتخابی ایجنڈا واضح ہوتا ہے۔ آئیے ذرا ان کے کچھ ٹوئٹس پر نظر ڈالتے ہیں۔
Published: undefined
یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ ’’بھائیو-بہنوں! جن لوگوں نے رام بھکتوں پر گولیاں چلوائیں، کیا آپ اور ہم ان کو معاف کر دیں گے؟‘‘ دوسرے ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ہے ’’سماجوادی پارٹی حکومت کے دور میں دہشت گردوں کے مقدمے واپس ہوتے تھے۔ ہندوؤں پر جھوٹے مقدمے درج ہوتے تھے۔ رام بھکتوں پر گولی چلائی جاتی تھی اور دہشت گردوں کی آرتی اتاری جاتی تھی۔ کیا یہ سچ نہیں ہے!‘‘ ایک دیگر ٹوئٹ میں انھوں نے کہا کہ ’’آج بھی لوگ ’مئو فساد‘ بھولے نہیں ہیں۔‘‘
Published: undefined
یوگی آدتیہ ناتھ نے اگلے ٹوئٹ میں کہا کہ سال 2007 میں اعظم گڑھ میں اجیت رائے کا کالج میں بے رحمی کے ساتھ قتل صرف اس لیے ہو گیا کیونکہ انھوں نے ’وندے ماترم‘ گانے کی بات کہی تھی۔ آزاد ہندوستان میں کوئی حکومت، تنظیم یا ادارہ ’وندے ماترم‘ پر روک لگاتی ہے تو اسے اکھاڑ کر پھینک دینا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
یوگی آدتیہ ناتھ کے اس طرح کے ٹوئٹس پر اب چوطرفہ حملہ ہو رہا ہے۔ سابق آئی اے ایس سوریہ پرتاپ سنگھ نے وزیر اعلیٰ یوگی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ انتخاب آ رہا ہے تو کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ سوریہ پرتاپ سنگھ نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر طنز کستے ہوئے کہا ’’گھوم پھر کر ہندو-مسلم پر ہی آ جاتے ہیں۔ وِکاس کی بات کیوں نہیں کرتے؟ بے روزگاری، مہنگائی، کھیتی-کسانی، بھکمری پر بھی بولو۔‘‘ انھوں نے اگلے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’کئی ٹوئٹ میں صرف ہندو-مسلم کیا، یوگی جی نے۔ مطلب، نیند اڑی ہے۔‘‘
Published: undefined
صحافی سنجے شرما نے بھی ٹوئٹ کر کے وزیر اعلیٰ یوگی پر طنز کسا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’انتخاب آ گئے۔‘‘ لوگوں نے وزیر اعلیٰ یوگی کو ان کے ٹوئٹ کے لیے خوب برا بھلا کہا۔ ایک صارف نے لکھا ہے ’’محترم یوگی آدتیہ ناتھ جی، آپ کو الیکشن کے ٹائم پر بہت کچھ یاد آئے گا۔ جب الیکشن ہوگا سب کچھ بھول جاتے ہو اور تو اور آپ کے پاس انسان کی کوئی قدر نہیں ہے تو آپ بھی یہ چیزیں سب چھوڑ دو۔ آپ کے اندر انا موجود ہے، اب اتر پردیش کی عوام وزیر اعلیٰ کی کرسی سے آپ کو آزاد کر رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز