کورونا وائرس (کووِڈ-19) چین سمیت کئی ممالک کے لیے خطرناک بن چکا ہے۔ لوگوں کو اس سے بچنے کے لیے احتیاط برتنے کی صلاح دی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں بھی لوگوں کو بیدار کیا جا رہا ہے۔ وارانسی میں بھگوان پر بھی کورونا کے اثر کا خوف ہے، اسی لیے لوگوں نے بیداری کے لیے بھگوان کو بھی ماسک پہنا دیا ہے۔
Published: 11 Mar 2020, 3:11 PM IST
سماجی خدمت گار رویندر ترویدی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ وارانسی کے پرہلاد گھاٹ پر بنے پرہلادیشور مندر میں شیولنگ کو ماسک سے ڈھک دیا ہے، اور مندر کے باہر بھی پوسٹر لگا کر لوگوں کو بتا دیا گیا ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ مندر میں آنے والے بھکتوں سے اپیل ہے کہ وہ مورتیوں کو نہ چھوئیں اور فی الحال دور سے ہی پوجا کریں۔
Published: 11 Mar 2020, 3:11 PM IST
رویندر نے بتایا کہ ’’کورونا وائرس کا اثر اب دنیا میں بڑھ رہا ہے۔ چھونے سے یہ وائرس بڑھ سکتا ہے۔ اسی وجہ سے ہم نے لوگوں میں بیداری لانے کے لیے بھگوان کو بھی ماسک پہنا دیا ہے۔ اس سے لوگوں میں اچھا پیغام جائے گا۔ لوگ آپس میں بھی ایک دوسرے کو چھونے سے بچیں اور اس بارے میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بیدار کریں۔ افواہ نہ پھیلائیں، تاکہ لوگوں میں کسی طرح کی کوئی دقت نہ ہو۔‘‘ انھوں نے مزید بتایا کہ ہم لوگوں نے مندر کی مورتیوں اور خاص طور سے شیولنگ کو ماسک پہنایا ہے۔ ہماری گزارش ہے کہ لوگ مورتیوں کو نہ چھوئیں، اس سے بھی وائرس زیادہ لوگوں تک پہنچ سکتا ہے۔
Published: 11 Mar 2020, 3:11 PM IST
پجاری منا تیواری کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ’’جس طرح جاڑے میں بھگوان کے لیے کمبل، گرمی میں پنکھا-اے سی کا استعمال کرتے ہیں، ٹھیک اسی طرح بیداری کے لیے بھگوان کو ماسک پہنایا گیا ہے۔ کاشی بھگوان بھولے کی نگری ہے، یہاں سے پیغام دور دور تک جاتا ہے۔‘‘
Published: 11 Mar 2020, 3:11 PM IST
غور طلب ہے کہ چین کے ووہان سے نکلا کورونا وائرس تیزی سے دنیا کے کئی ممالک کو اپنی زد میں لیتے جا رہا ہے۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرہ لوگوں کی تعداد ایک لاکھ 13 ہزار کو پار کر گئی ہے جب کہ چار ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
Published: 11 Mar 2020, 3:11 PM IST
ہندوستان بھی اس خطرناک وائرس سے دور نہیں رہ گیا ہے۔ ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثر تقریباً 47 لوگوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اتر پردیش، جموں، تلنگانہ، دہلی وغیرہ ریاستوں میں مشتبہ سامنے آنے کے بعد سے اس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے جنگی سطح پر کام ہو رہا ہے۔ صحت سے متعلق سہولیات میں اضافے کے ساتھ ہی لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے مہم چلائی جا رہی ہے۔
Published: 11 Mar 2020, 3:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Mar 2020, 3:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز