قومی خبریں

دہلی اور ممبئی ایئرپورٹ پر دھماکہ کا اندیشہ! دھمکی آمیز فون آنے کے بعد سیکورٹی ایجنسیاں الرٹ

ممبئی پولیس کے مطابق گروگرام پولیس اسٹیشن کے افسر کو جمعہ کی دوپہر دھمکی بھرا فون آیا، فون کرنے والے نے دعویٰ کیا کہ دہلی-ممبئی کے ڈومیسٹک ایئرپورٹ اور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بڑا دھماکہ ہونے والا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

 

ممبئی پولیس کنٹرول دفتر میں اس وقت افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا جب ایک فون کال پر ممبئی اور دہلی میں بم دھماکے کی دھمکی دی گئی۔ اس خبر کے ملتے ہی دونوں ہی مقامات پر سیکورٹی ایجنسیاں الرٹ موڈ پر آ گئی ہیں۔ ممبئی پولیس کے مطابق کسی نامعلوم شخص نے فون کر بتایا ہے کہ دہلی اور ممبئی کے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بم دھماکہ یا پھر بڑی واردات ہونے والی ہے۔ ممبئی پولیس کو یہ نوٹیفکیشن ہریانہ کے ادیوگ وِہار گروگرام پولیس اسٹیشن کے افسر نے دی۔

Published: undefined

ممبئی پولیس کنٹرول روم کے مطابق گروگرام پولیس اسٹیشن کے افسر کو کل یعنی جمعہ کی دوپہر تقریباً ساڑھے تین بجے دھمکی بھرا فون آیا تھا۔ فون کرنے والے نے دعویٰ کیا تھا کہ دونوں ہی شہروں کے ڈومیسٹک ایئرپورٹ اور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بڑا بم دھماکہ ہونے والا ہے۔

Published: undefined

دھمکی آمیز فون آنے کے بعد پولیس میں کھلبلی مچ گئی۔ ایجنسیاں الرٹ ہو گئیں اور فوراً ایئرپورٹ پر چپہ چپہ کی جانچ شروع ہو گئی۔ حالانکہ پولیس کو ابھی تک وہاں کچھ بھی مشتبہ نہیں ملا ہے۔ پولیس اب فون کرنے والے کی شناخت میں مصروف ہو گئی ہے۔ ممبئی کے سہار پولیس اسٹیشن میں نامعلوم شخص کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 506(2) اور 505(1) کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Published: undefined

تقریباً تین ہفتے پہلے بھی دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو اڑانے کی دھمکی ملی تھی۔ اس کے بعد سیکورٹی ایجنسیاں خاص طور پر الرٹ ہو گئی تھیں۔ تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ بم سے اڑانے کی دھمکی بھرا وہ فون پاکستان سے آیا تھا۔ مزید جانچ کے بعد بم دھماکہ کی اطلاع غلط پائی گئی۔

Published: undefined

اسی طرح فروری ماہ میں ممبئی کے چھترپتی شیواجی ایئرپورٹ پر بھی ایک دھمکی بھرا فون آیا تھا۔ فون کرنے والے نے انڈین مجاہدین نام سے دھمکی دی تھی۔ فون این آئی اے کے دفتر میں آیا تھا جس کے بعد ممبئی کی سہار پولیس نے کیس درج کر جانچ شروع کر دی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined