مرکزی حکومت تبدیلیٔ مذہب اور ملک مخالف سرگرمیوں میں شامل این جی او پر شکنجہ کسنے والی ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ ایسے کسی بھی این جی او کا ایف سی آر اے لائسنس رد کر دیا جائے گا جو ترقی مخالف سرگرمیوں، تبدیلیٔ مذہب یا بدنیتی کے ارادے سے احتجاجی مظاہرہ بھڑکانے میں شامل ہیں یا پھر جس کے دہشت گرد اور شدت پسند گروپوں کے ساتھ تعلق ہیں۔
سرکاری ویب سائٹ پر پیر کو اَپلوڈ کیے گئے نوٹس میں وزارت نے کہا کہ جن این جی او کے غیر ملکی چندہ لینے سے سماجی یا مذہبی خیرسگالی متاثر ہو سکتی ہے یا جو جبراً تبدیلیٔ مذہب میں شامل ہیں، فارین کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ، 2010 کے تحت ان کا رجسٹریشن بھی رد کر دیا جائے گا۔
Published: undefined
وزارت داخلہ نے سالوں سے غیر فعال این جی او پر بھی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزارت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگر کوئی این جی او گزشتہ دو - تین سال میں غیر فعال ہے اور جانچ کے دوران این جی او کی کسی سماجی فلاحی سرگرمی میں حصہ داری نہیں ملتی ہے تو اس کا بھی ایف سی آر اے رجسٹریشن منسوخ کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وزارت کی طرف سے مانگی گئی وضاحت کا جواب نہیں دینے، ضروری اطلاعات اور دستاویز مہیا نہ کرانے پر کسی افسر، رکن یا اعلیٰ افسروں کے خلاف مقدمہ التوا ہے تو بھی کارروائی کی جاسکتی ہے۔
Published: undefined
وزارت داخلہ کی نوٹس کے مطابق این جی او کے ذریعہ اپنے اہداف اور مقاصد کے تحت پروجیکٹوں کے لیے حاصل غیر ملکی چندے کا استعمال نہیں کرنے، گزشتہ چھ مالی سال میں سے کسی کا بھی سالانہ ریٹرن اَپ لوڈ نہیں کرنے اور گزشتہ تین مالی سال کے دوران اپنی اہم سرگرمیوں کی کم سے کم 15 لاکھ روپے کی رقم سماجی فلاح کے لیے خرچ کرنے کے معیار کو پورا نہ کرنے پر بھی ایف سی آر اے لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا۔ واضح ہو کہ قانون کے مطابق کسی غیر سرکاری تنظیم کے لیے غیر ملکی چندہ حاصل کرنے کے لیے ایف سی آر اے کے تحت رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم