فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) میں گھوٹالہ کو لے کر سی بی آئی نے سخت کارروائی کرتے ہوئے تقریباً 50 مقامات پر چھاپہ ماری کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ چھاپہ ماری اس واقعہ کے بعد کی گئی جب سی بی آئی نے ایف سی آئی کے ڈپٹی جنرل منیجر (ڈی جی ایم) راجیو کمار مشرا کو رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا۔ چھاپہ ماری دہلی، ہریانہ اور پنجاب میں ایک ساتھ کی گئی ہے اور اس سے ایف سی آئی میں ہلچل والا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ایف سی آئی سے متعلق گھوٹالے میں سی بی آئی نے 74 ملزمین کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔ چھاپہ ماری کے دوران سی بی آئی نے الگ الگ ٹھکانوں سے کیس سے منسلک دستاویزات بھی برآمد کیے ہیں۔ ایف سی آئی کے بدعنوان افسران اور اناج مل کے مالکان پر کافی وقت سے سی بی آئی کی نظر تھی۔ پوری تیاری کے بعد 11 جنوری (بدھ) کے روز ایجنسی نے منصوبہ بند کارروائی کی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ مبینہ ایف سی آئی گھوٹالہ میں ٹیکنیکل اسسٹنٹ سے لے کر ایگزیکٹیو ڈائریکٹرس کے کردار پر ایجنسی کو شبہ ہے۔ اس کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ایف سی آئی کے ڈپٹی جنرل منیجر کو 50 ہزار روپے کی رشوت لیتے ہوئے جب گرفتار کیا گیا تو، پھر فوری طور پر آگے کی کارروائی شروع کی گئی۔ خفیہ جانکاری ملنے کے بعد پنجاب اور ہریانہ کے کئی شہروں میں سی بی آئی کی ٹیم نے چھاپہ ماری کی، جبکہ دہلی میں دو مقامات پر چھاپہ ماری ہوئی۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ سی بی آئی کو ایف سی آئی میں بدعنوانی سے متعلق کئی شکایتیں ملی تھیں۔ ان شکایتوں کے پیش نظر سی بی آئی نے خاموشی کے ساتھ تحقیقات شروع کر دی تھی۔ گزشتہ تقریباً 6 ماہ سے ایجنسی ایف سی آئی معاملے میں خفیہ جانکاریاں حاصل کر رہی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined