امریکہ کے سب سے بڑے شہر نیویارک میں جمعہ (23 فروری) کو ایک اپارٹمنٹ میں زبردست آگ لگ گئی تھی۔ اس حادثے میں ایک 27 سالہ ہندوستانی شہری کی موت ہو گئی جن کی شناخت فاضل خان کے طور پر ہوئی۔ ان کی میت کو وطن بھیجنے کے لیے نیویارک میں ہندوستانی سفارت خانے نے اتوار (25 فروری) کو مدد کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ سفارت خانے کا کہنا ہے کہ وہ مہلوک کے اہل خانہ اور اس کے دوستوں سے رابطے میں ہے تاکہ فاضل خان کی میت کو آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے جلد از جلد ہندوستان بھیجی جا سکے۔
Published: undefined
ہندوستانی سفارت خانے نے ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’نیویارک کے ہارلیم علاقے میں لگی آگ میں جان گنوانے والے 27 سالہ فاضل خان کی موت کی خبر سے دکھ ہوا۔ سفارت خانہ فاضل کے اہلِ خانہ و ان کے دوستوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔ ہم ان کی میت کو ہندوستان بھیجنے کے لیے ہر ممکن مدد پہنچا رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
میڈیا رپورٹ کے مطابق فاضل خان کولمبیا یونیورسٹی کے ٹیچرز کالج میں واقع ’ہیچنگر رپورٹ‘ کے ڈیٹا رپورٹر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ ’لِنکڈاِن‘ پر دستیاب کے کوائف کے مطابق فاضل خان نے کولمبیا جرنلزم اسکول سے گریجویشن کیا تھا۔ یہیں سے ہی انہیں اسکول کے ہی گلوبل مائیگریشن پروجیکٹ کے لیے پوسٹ گریجویٹ فیلو منتخب کیا گیا تھا۔ انہوں نے 2018 میں بزنس اسٹینڈرڈ میں کاپی ایڈیٹر کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ اس کے بعد انہوں نے دہلی میں سی این اے-نیوز 18 میں نامہ نگار کے طور پر کام کیا۔ فاضل خان 2020 میں تعلیم کی غرض سے نیویارک گیے تھے۔
Published: undefined
نیویارک کے فائر ڈپارٹمنٹ کے مطابق شہر کے ہارلیم علاقے میں واقع 6 منزلہ عمارت کے اپارٹمنٹ میں رکھی لیتھیم آئن بیٹری میں اسپارک ہونے کی وجہ سے اپارٹمنٹ میں آگ لگ گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ آگ پوری عمارت میں پھیل گئی۔ فاضل خان اسی آگ میں جھلس کر جاں بحق جبکہ 17 افراد زخمی ہو گئے۔ فائر ڈپارٹمنٹ نے 18 افراد کو بچا لیا جن میں سے 12 افراد کو فوری طور پر مقامی ہسپتال لے جایا گیا۔ 4 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جن میں سے ایک موت ہوگئی۔ مرنے والے شخص کی شناخت فاضل خان کے طور پر ہوئی۔ فائر ڈپارٹمنٹ کے چیف جان ہوجن کا کہنا تھا کہ تیسری منزل کے اپارٹمنٹ کا دروازہ کھلا ہوا تھا جہاں آگ لگی تھی۔ آگ کے شعلے اتنے شدید تھے کہ دروازوں اور کھڑکیوں سے نکل کر سیڑھیوں تک پہنچ گئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز