ایک طرف اتر پردیش کے ضلع فرخ آباد میں 23 بچوں کو یرغمال بنانے والے شخص سبھاش باتھم کو تقریباً 11 گھنٹے کے ہائی وولٹیج ڈرامے کے بعد جمعرات کی دیر رات پولس نے موت کی نیند سلا دیا، اور دوسری طرف اس پورے واقعہ سے ناراض لوگوں نے سبھاش کی بیوی کی زبردست پٹائی کر دی جس کا انتقال علاج کے دوران اسپتال میں ہو گیا۔ اس پورے واقعہ سے فرخ آباد ضلع کے کسریا گاؤں میں ایک ہنگامہ سا اب بھی برپا نظر آ رہا ہے لیکن پولس چین کی سانس لے رہی ہے کیونکہ سبھی بچے بحفاظت اپنے گھروں کو پہنچ گئے ہیں۔
Published: 31 Jan 2020, 10:11 AM IST
میڈیا ذرائع کے مطابق ملزم سبھاش اور پولس کے درمیان جمعرات کی شب کافی دیر تک تصادم ہوا جس کے بعد ملزم کو ہلاک کر دیا گیا۔ اغوا کیے گئے بچوں کو محفوظ بچائے جانے سے خوش وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس خاص آپریشن میں شامل پولس ٹیم کو 10 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
Published: 31 Jan 2020, 10:11 AM IST
سبھاش کے مارے جانے کے بعد دیر رات میڈیا کو دیے بیان میں اتر پردیش ایڈیشنل چیف سکریٹری برائے داخلہ اونیش کمار اوستھی نے بتایا کہ ’’سبھی بچوں کو محفوظ بچا لیا گیا ہے۔ گھر کے اندر بچوں کو یرغمال بنے ہونے کی وہج سے آپریشن میں زیادہ وقت لگا۔ سبھی بچے پوری طرح سے محفوظ ہیں۔ پولس نے تصادم کے بعد ملزم سبھاش باتھم کو مار گرایا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں خوشی ہے کہ اس آپریشن کو کامیابی کے ساتھ پورا کر لیا گیا۔‘‘
Published: 31 Jan 2020, 10:11 AM IST
دوسری طرف سبھاش باتھم کے ذریعہ 23 بچوں کو یرغمال بنائے جانے سے ناراض مقامی لوگوں نے جمعرات کے روز ہی اس کی بیوی روبی کی بے رحمی کے ساتھ پٹائی کر دی۔ خبروں کے مطابق اسے سنگین حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔ اس واقعہ کے تعلق سے کانپور رینج کے آئی جی موہت اگروال نے کہا کہ ’’خاتون کو کافی چوٹیں آئی تھیں جس کی وجہ سے اس کی موت ہونے کی بات کہی جا رہی ہے۔ ہم پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں، موت کے اصل اسباب کے بارے میں رپورٹ آنے کے بعد ہی بتایا جا سکے گا۔‘‘
Published: 31 Jan 2020, 10:11 AM IST
بچوں کو یرغمال بنائے جانے والے واقعہ کے تعلق سے تفصیل بتاتے ہوئے پولس سپرنٹنڈنٹ انل کمار مشرا نے جمعہ کو بتایا کہ تقریباً 11 گھنٹوں تک یرغمال بنائے گئے 23 بچوں کودیر رات بحفاظت رہا کرا لیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولس کی اولین ترجیح سبھی یرغمال بچوں کو بحفاظت باہر نکالنا تھا۔ اسی سلسلے میں پولیس نے دیر رات سبھاش کے گھر کا دروازہ توڑ دیا۔ اس پر وہاں موجود بھیڑ نے بدمعاش سبھاش باتھم کو پکڑنا چاہا تو وہ گھر میں بھاگا تبھی پیچھے سے پولس بھی اندر گھس گئی اور جوابی فائرنگ میں پولیس کی گولی لگنے سے سبھاش ہلاک ہوگیا۔ اس کے بعد پولیس نے گھر میں بنے تہہ خانے میں یرغمال بنا کر رکھے گئے سبھی بچوں کو بحفاظت باہر نکالا۔
Published: 31 Jan 2020, 10:11 AM IST
انل کمار مشرا کا کہنا ہے کہ بدمعاش سبھاش باتھم کی جانب سے پھینکے گئے دستی بم اور فائرنگ کی وجہ سے ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ، ڈپٹی پولیس سپرنٹنڈنٹ، سواٹ ٹیم کے انچارج، محمد آباد تھانہ انچارج انسپکٹر سمیت متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سبھاش نے جمعرات تقریباً ساڑھے تین بجے اپنی بیٹی گوری کی سالگرہ کے بہانے گاؤں کے 23 بچوں کو اپنے گھر بلاکر سبھی کو یرغمال بنالیا تھا۔ اس کی بیوی اور بچی سمیت 25 لوگ گھر کے اندر موجود تھے۔
Published: 31 Jan 2020, 10:11 AM IST
پولس سپرنٹنڈنٹ کے مطابق بہت دیر تک جب بچے گھر نہیں لوٹے توپڑوسی سبھاش کے گھر پہنچے جہاں اس نے فائرنگ شروع کردی اور چلا چلا کر گاؤں والوں پر پھنسانے کا الزام لگانے لگا۔ بچوں کو چھڑانےپہنچے کوتوالی انچارج راکیش کمار اور یوپی 112 کی ٹیم پر اس نے گھر کے اندر سے بم پھینکا جس کی وجہ سے راکیش کمار، یوپی -112 کے دیوان جے ویر سنگھ اور کانسٹیبل انل کمار زخمی ہو گئے۔ پولیس و سواٹ ٹیم نے متعدد گھروں کی چھتوں کا محاصرے کر رکھا ہے۔ علاقائی ممبر اسمبلی ناگیندر سنگھ اور انہوں نے خود لاؤڈ اسپیکر سے باہر آنے کو کہا تو وہ گالیاں دینے لگا۔
Published: 31 Jan 2020, 10:11 AM IST
انل کمار مشرا کا کہنا ہے کہ اسی درمیان جب گاؤں کا ہی باتھم کا دوست انوپم دوبے عرف بالو سمجھانے گیا تو اس نے دروازے کے نیچے سے گولی چلادی جو بالو کے پیر میں لگی۔ اندر سے شاطر یہی چلا چلا کر کہہ رہا تھا کہ جھوٹے کیس میں جیل بھجوائے تھے اب جھیلو ۔ گھر میں قید بچوں کے گھروالوں کا رو ۔ رو کر برا حال تھا اور اندر سے بچوں کی کوئی آواز بھی نہیں آرہی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ بچوں کو بحفاظت باہر نکالنا پولیس اور انتظامیہ کی اولین ترجیح تھی۔
Published: 31 Jan 2020, 10:11 AM IST
واضح رہے کہ وزیراعلی یوگی آدیتہ ناتھ نے اس معاملے کی اطلاع ملتے ہی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس او پی سنگھ سمیت دیگر سینئر پولیس افسران کو طلب کیا اور بچوں کو بحفاظت باہر نکالنے اور بدمعاش کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ بدمعاش سے نپٹنے کے لئے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) کے کمانڈوز فرخ آباد روانہ کئے گئے۔ ڈی جی پی کی ہدایت پر زون کے آئی جی موہت اگروال بھی دیر رات فرخ آباد پہنچ گئے تھےلیكن كماڈو کے وہاں پہنچنے کے پہلے ہی پولیس نے بچوں کو بحفاظت رہا کرا لیا تھا۔
Published: 31 Jan 2020, 10:11 AM IST
غورطلب بات یہ ہے کہ بدمعاش سبھاش نے 2001 میں گاؤں کے میگھ ناتھ باتھم کو گولی مار کر قتل کردیا تھا جس کی وجہ سے اسے عمرقید کی سزا ہوئی لیکن وہ سپریم کورٹ سے ضمانت پر رہا ہوگیا تھا۔ تین ماہ قبل وہ چوری کے الزام میں پکڑا گیا تھا اور ڈیڑھ ماہ بعد وہ پھر جیل سے چھوٹ کر گھر آگیا تھا۔ پولیس سے پکڑوانے کی رنجش میں گاؤں والوں کو سبق سکھانے کے لئے اس نے سالگرہ کے نام پر کل شام 24 بچوں کو اپنے گھر بلا کر یرغمال بنایا لیا تھا۔
Published: 31 Jan 2020, 10:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Jan 2020, 10:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز