مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے راکیش ٹکیت کے 40 لاکھ ٹریکٹروں کے ساتھ پارلیمنٹ تک مارچ نکالنے والے بیان کے جواب میں کہا ہے کہ وہ کسانوں سے کئی مرتبہ بات کر چکے ہیں اور اب بھی انہیں کچھ کہنا ہے تو ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ نریندر تومر نے کہا، ’’حکومت کاشتکاروں کی آمدنی کو دوگنا کرنے اور زراعت کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنے کی پابند عہد ہے۔ بات چیت کئی بار ہو چکی ہے، اگر وہ اب بھی کسی مسئلہ کو اٹھانا چاہتے ہین تو ہم بات کرنے کے لئے تیار ہیں۔‘‘
Published: 24 Feb 2021, 10:11 AM IST
راکیش ٹکیت نے کہا، ’’حکومت سوامی ناتھن رپورٹ کو نظرانداز کر رہی ہے اور سوچتی ہے کہ فصلوں کی بہت زیادہ قیمت (ایم ایس پی) ادا کی جا رہی ہے۔ طلب کی جارہی ہے۔ کیوں نہ حکومت پارلیمنٹ کے احاطے میں ایک زراعت ریسرچ سینٹر قائم کرے، وہاں فصلیں اگائے اور کٹائی کے بعد منافع اور نقصان کے مطابق ان کے نرخوں کا فیصلہ کریں۔‘‘
Published: 24 Feb 2021, 10:11 AM IST
کسان تحریک سے وابستہ ٹول کٹ معاملہ میں ماحولیاتی کارکن دِشا روی کی درخواست ضمانت منظور ہونے اور رہائی مل جانے پر ان کے والدین نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ دشا روی کی والدہ منجولا نے کہا، ’’ہم بہت خوش ہیں۔ ہم قانون پر یقین رکھتے ہیں۔‘‘ جبکہ والد نے کہا، ’’انصاف نے اپنا کام کیا۔ میری بیٹی نے کچھ بھی غلط نہیں کیا۔ ہمیں اپنے ملک کی عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔‘‘
Published: 24 Feb 2021, 10:11 AM IST
راجستھان میں ایک ریلی کے دوران بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا، ’’اگر زرعی قوانین واپس نہیں لیے گیے تو ہمارا اگلا ہدف پارلیمٹ تک مارچ نکالنے کا ہوگا، اور صرف 4 لاکھ ٹریکٹر نہیں بلکہ 40 لاکھ ٹریکٹروں کے ساتھ مارچ نکالا جائے گا۔‘‘
Published: 24 Feb 2021, 10:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Feb 2021, 10:11 AM IST