کسان تنظیموں اور حکومت کے مابین بدھ کے روز دسویں دور کے مذاکرات کے بعد ، وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ حکومت زرعی اصلاحاتی قوانین کے نفاذ کو ڈیڑھ سال کے لئے ملتوی کرنے پر راضی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس دوران ، کسانوں اور حکومتی نمائندوں کو چاہئے کہ وہ مسائل کا حل تلاش کریں اور جو بھی حل نکلیں ، ان کو آگے بڑھائیں-کسان حکومت کی اس تجویز پر آج سر جوڑ کر بیٹھیں گے اور تمام پہلوؤں پر غور کریں گے۔
Published: undefined
مسٹر تومر نے صحافیوں کو بتایا کہ اس تجویز پر اتفاق رائے کے بعد ، دیگر نکات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ یہ ضروری ہے کیونکہ کسان سردی میں بیٹھے ہیں اور پریشانی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس دن تحریک ختم ہوگی اور کسان اپنے گھروں کو روانہ ہوں گے ، ملک کی جمہوریت جیت ہوگی۔ افراد کی فتح کی کوئی اہمیت نہیں رکھتی ہے۔ مرکزی حکومت ہمیشہ سپریم کورٹ کے لئے پرعزم ہے۔ عدالت کی تشکیل کردہ کمیٹی اپنا کام کر رہی ہے۔
Published: undefined
مسٹر تومر نے کہا کہ آج کی میٹنگ بہت اہم تھی۔ شری گرو گوبند سنگھ جی کا پرکاش پرو دیکھتے ہوئے گورو گوبند سنگھ جی کو یاد کرکے میٹنگ کا آغاز ہوا۔ کسان تنظیمیں پہلے کی طرح قانون واپس لینے کا مطالبہ کرتی رہیں اور حکومت کھلے ذہن اور پورے دل کے ساتھ اس قانون کے تحت شق کے مطابق اس قانون پر غور وخوض کرنے کے لئے تیار ہے۔ یہ اجلاس خوشگوار ماحول میں منعقد ہوا ، حالانکہ یہ بحث اب بھی نرم گرم ہوتی رہی۔ ہر طرف سے آئیڈیاز آئے اور بحث کے بہت سارے مرحلہ طے ہوئے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ یہ گرو گوبند سنگھ جی کے پرکاش پرو کا اثر ہے کہ کاشتکاروں نے حکومت کی اس تجویز کو سنجیدگی سے لیا اور اس پر تبادلہ خیال کیا اور 22 جنوری کو دوپہر 12 بجے دوبارہ ملاقات کی اور کسانوں کے فیصلے سے آگاہ کرانے کی بات کہی گئی-انہوں نے کہا ، "میرے خیال میں بات چیت معنی خیزی کی طرف بڑھ رہی ہے اور اس بات کا امکان موجود ہے کہ 22 تاریخ کو ہم کسی حل کی طرف گامزن ہوسکتے ہیں۔"
Published: undefined
مسٹر تومر نے کہا کہ آج کا دن گورو گووند سنگھ جی کے لئے وقف کیا گیا ہے۔ حکومت کی خواہش تھی کہ وہ اس مقدس تہوار پر کوئی حل نکالے ، لہذا ہم نے حکومت کی جانب سے کسان تنظیم کو تجویز پیش کی کہ حکومت ان کے تمام شکوک و شبہات کو حل کرنے کے لئے کھلے ذہن سے سوچنے کے لئے تیار ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز