نئے زرعی قوانین کو لے کر کسانوں کا احتجاج 40 ویں دن میں داخل ہو گیا ہے اور آج کسان رہنماؤں اور حکومت کے بیچ آٹھویں دور کی بات چیت ہونی ہے۔ ادھر بارش اور سردی نے دہلی کی سرحد پر احتجاج کر رہے کسانوں کی مشکلیں بڑھا دی ہیں، لیکن ان کے حوصلہ بلند ہیں۔ سرحد پر احتجاج کر رہے کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ ان قوانین کی واپسی سے کم کسی چیز پر بھی مانیں گے اور قوانین کے واپس نہ لینے کی صورت میں وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
Published: 04 Jan 2021, 9:11 AM IST
کسان رہنما سکھوندر سنگھ سابھرا کا دو ٹوک الفاظ میں کہنا ہے کہ اگر حکومت نے ان قوانین کو ختم نہیں کیا تو کسانوں کے احتجاج کا آئندہ کا پروگرام تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 6 جنوری یعنی پرسوں کو وہ ٹریکٹر مارچ نکالیں گے اور7 جنوری کو ملک بیداری مہم کا آغاز کریں گے۔ ادھر کسان رہنماؤں نے 26 جنوری کو اپنی الگ پریڈ نکالنے کا بھی پروگرام بنایا ہوا ہے۔
Published: 04 Jan 2021, 9:11 AM IST
گزشتہ تین روز سے بارش ہو رہی ہے جس نے احتجاج کر رہے کسانوں کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس بارش کی وجہ سے سردی میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔
Published: 04 Jan 2021, 9:11 AM IST
پہلے کسانوں نے ہریانہ۔راجستھان بارڈر پر بیریکیڈ توڑ کر ہریانہ کے ریوڑی ضلع میں داخلہ کیا تھا اور اب اطلاعات ہیں کہ کسان گروگرام یعنی گڑگاؤں میں داخل ہو سکتے ہیں۔ راجستھان کے شری گنگا نگر سے مظاہرہ کر رہے کسانوں کا ایک گروپ اتوار کی شام کو دہلی کی جانب بڑھنے کی کوشش کرتا نظر آیا ہے۔
Published: 04 Jan 2021, 9:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Jan 2021, 9:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز