زرعی قوانین کے خلاف چل رہی کسان تحریک کے خلاف مظاہرہ کے سبب غازی پور بارڈر پر تقریباً دس مہینے سے سڑک بند ہے۔ کسانوں نے آج غازی پور بارڈر کی سروس لین کھولنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ کسانوں کے مطابق راستہ کسانوں نے بند نہیں کیا ہے، پولیس نے بند کر رکھا ہے۔ بھارتیہ کسان یونین سے جڑے کسان لیڈر آج بارڈر پر لگے بیریکیڈ تک پہنچے اور سڑک پر بنے ٹینٹ کو ہٹانا شروع کر دیا۔
Published: undefined
کسانوں کے مطابق سپریم کورٹ میں کسانوں کو لے کر غلط جانکاری دی جا رہی ہے۔ ہم نے راستہ کبھی بند نہیں کیا تھا، ہم تو دہلی جانا چاہتے ہیں۔ پولیس ہی ہم کو بارڈر کے اس پار نہیں جانے دے رہی۔ فی الحال کسانوں نے بارڈر پر بنے میڈیا سنٹر کو سڑک سے ہٹا دیا ہے، وہیں اپنی گاڑیاں بھی پولیس کی بیریکیڈ کے پاس لگا دی ہیں۔
Published: undefined
دوسری طرف سنگھو بارڈر پر سنیوکت کسان مورچہ کی میٹنگ چل رہی ہے، جس میں سڑکوں کو کھولنے کو لے کر کوئی فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔ دراصل غازی پور بارڈر پر 11 مہینوں سے زرعی قوانین کی واپسی اور کم از کم حمایتی قیمت پر قانون کی گارنٹی کے مطالبہ کو لے کر کسانوں کی تحریک جاری ہے۔ کسان تحریک کے سبب غازی آباد سے دہلی کی طرف جانے والا دہلی-میرٹھ ایکسپریس وے پوری طرح سے بند ہے، جس کے سبب ہر روز لاکھوں لوگوں کو پریشانی اٹھانی پڑ رہی ہے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ میں آج سڑک بند ہونے کے معاملے پر سماعت بھی ہوئی، جس میں عدالت کی طرف سے طویل مدت سے سڑک بند ہونے پر فکر کا اظہار کیا گیا۔ حالانکہ عدالت عظمیٰ نے کسان یونینوں کو اس تعلق سے تین ہفتہ کے اندر جواب داخل کرنے کی ہدایت دی اور معاملے کو 7 دسمبر کو سماعت کے لیے فہرست بند کر دیا۔
Published: undefined
دراصل سپریم کورٹ میں آج ایک نوئیڈا باشندہ خاتون کے ذریعہ داخل عرضی پر سماعت ہو رہی تھی، جس میں کہا گیا ہے کہ کسان تحریک کے سبب سڑک رخنہ انداز ہونے سے آمد و رفت میں مشکل ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی اس میں یہ یقینی کرنے کے لیے ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے کہ نوئیڈا سے دہلی کے درمیان آمد و رفت بہتر انداز میں چلے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined