قومی خبریں

ریل روکو تحریک کا پنجاب اور ہریانہ میں زبردست اثر رہا، کسانوں کا احتجاج جاری

مرکزی حکومت کے تین نئے زراعتی قوانین کے خلاف تقریباً تین مہینے سے ملک کی راجدھانی دہلی کی الگ الگ سرحدوں پر کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔

ریل روکو / آئی اے این ایس
ریل روکو / آئی اے این ایس 

مرکزی حکومت کے تین نئے زراعتی قوانین کی مخالفت میں سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم)کی طرف سے اپنے احتجاج کو اور وسعت دینے کے لئے کل کی گئی ریل ر روکو تحریک کا ملا جلا اثر رہا دوپہر 12 بجے سے شام چار بجے تک ریل روکو تحریک کا پنجاب اور ہریانہ سمیت کچھ ریاستوں میں وسیع پیمانے پر اثر دیکھا گیا ، جبکہ بہار اور دیگر کئی ریاستوں میں اس کا ملا جلا اثر رہا ۔

Published: 19 Feb 2021, 9:40 AM IST

ریل روکو / آئی اے این ایس

پنجاب کی کسان یونینوں نے متعدد مقامات پر ٹریک پردھرنا دیا جس سے ٹرین کی آمدورفت متاثر ہوئی اور مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔واضح رہےاس تحریک کے دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعے پیش نہیں آیا ۔ کسانوں اور ان کے حامیوں کو ، جو ریلوے پٹریوں پر دھرنا اور مظاہرہ کررہے تھے ، مختلف مقامات پر حراست میں لیا گیا لیکن بعد میں انہیں رہا کردیا گیا ۔

Published: 19 Feb 2021, 9:40 AM IST

واضح رہے کہ مرکزی حکومت کے تین نئے زراعتی قوانین کے خلاف تقریباً تین مہینے سے ملک کی راجدھانی دہلی کی الگ الگ سرحدوں پر احتجاج کررہی کسان تنظیموں نے کل چار گھنٹے ایک روزہ ملک گیر ریل روکو تحریک کے تحٹ مظاہرہ کیا تھا ۔ واضح رہے 26 جنوری کو ٹریکٹر ریلی کے دن ہوئے تشدد کے بعد سے کسان کافی احتیاط برت رہے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ اس سے پہلے چکہ جام میں اتر پردیش ، اتراکھنڈ اور دہلی کو اس سے اس دن کے احتجاج سے علیحدہ رکھا تھا اور کل بھی ریل روکو صرف چار گھنٹے کے لئے ہی کیا گیا تھا۔

Published: 19 Feb 2021, 9:40 AM IST

کسانوں کی ایک بڑی تعداد نے دہلی -بٹھنڈا ٹریک پر بیٹھ کر زرعی قوانین کی جم کر مخالفت کی۔ کسانوں نے دوپہر 12 بجے سے شام 4 بجے تک امبالا اور چندی گڑھ کے درمیان ریلوے ٹریک کو جام رکھا۔ پنجاب ، امرتسر ، پٹھان کوٹ ، جالندھر ، موگا ، لدھیانہ ، پٹیالہ اور متعدد دیگر مقامات پر ، ٹریک پر احتجاج و مظاہرہ کیا گیا اور مرکز سے زرعی قوانین ، بجلی ترمیمی بل اور پرالی آرڈیننس کو منسوخ کرنے مطالبہ دوہرایا۔ اس دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر ریلوے نے احتیاطی طور پر ٹرینوں کی آمدورفت کو بند رکھا گیا ، کسان پٹری پر جمے رہے اور نعرے بازی کی۔

Published: 19 Feb 2021, 9:40 AM IST

فیروز پور ڈویژن کے ریلوے منیجر راجیش اگروال نے بتایا کہ فیروز پور ڈویژن میں مختلف کسان تنظیموں کی ریل روکو تحریک کے پیش نظر چوکسی برتی جارہی ہے۔ تقریبا 50 مقامات پر احتجاج و مظاہرے کئے جارہے ہیں ۔فیروزپور منڈل کے پھگواڑا اسٹیشن پر مالوا ایکسپریس اور جالندھر کینٹ اسٹیشن پر سپر ایکسپریس کو روکا گیا اور اسی طرح جموں سے آنے والی مالوا ایکسپریس کو پٹھان کوٹ کینٹ اسٹیشن پر اور لدھیانہ ریلوے اسٹیشن پرپسچم ایکسپریس کو روکا گیا ہے۔پٹھان کوٹ سے نکلنے والی وندے بھارت کو باڑی برہمن،سرودے کو کٹھوعہ اور سنبل پور جموں کو وجے پور میں روکا گیا۔ جو ٹرینیں دوپہر 12 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان شروع ہونی تھیں انہیں واپس کردیا گیا جن میں فیروز پور کینٹ سے، شہید ایکسپریس امرتسر سے اور بیگم پورہ جموں توی ریلوے اسٹیشن سےہی کنٹرول کیا گیا ہے۔کسان تنظیموں کے ’ریل روکو‘ تحریک کی وجہ سے لدھیانہ اور فیروزپور سے آنے والی ٹرینوں میں سے کوئی گاڑیاں موگا نہیں آسکیں۔

Published: 19 Feb 2021, 9:40 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Feb 2021, 9:40 AM IST