چنڈی گڑھ: مودی حکومت کے خلاف کسانوں میں ایک بار پھر ناراضگی ہے اور انہوں نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ سنیوکت کسان مورچہ سے وابستہ تقریباً 40 کسان تنظیموں نے اتوار کے روز پنجاب بھر میں کئی مقامات پر صبح 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک چار گھنٹے 'ریل روکو' تحریک چلائی۔ کسانوں نے حکومت پر ایم ایس پی سمیت متعدد مطالبات کو پورا نہ کرنے کا الزام عائد کیا۔
Published: undefined
ریل روکو تحریک کے دوران متعدد کسانوں نے ریلوے ٹریک پر لیٹ کر مظاہرہ کیا۔ کسانوں نے اپنے مطالبات پورے نہ ہونے کے خلاف امرتسر اور بھٹنڈہ میں ریلوے ٹریک کو بلاک کر دیا۔ اس کے علاوہ انبالہ، پنچکولہ کے اور کیتھل کے میں بھی کسانوں نے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔
Published: undefined
اس سے قبل، بھارتیہ کسان یونین کے جنرل سکریٹری اور یونائیٹڈ کسان مورچہ کے ریاستی کمیٹی کے رکن ہریندر سنگھ لکھووال نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کسانوں کی تنظیم احتجاج کی حمایت حاصل کرنے کے لیے 18 سے 30 جولائی تک ضلعی سطح کی کانفرنس منعقد کرے گی۔ مورچہ کا کہنا ہے کہ ایم ایس پی پر نہ تو کوئی کمیٹی بنائی گئی ہے اور نہ ہی تحریک کے دوران کسانوں کے خلاف درج کیے گئے فرضی مقدمات واپس لئے گئے۔ کسانوں نے حکومت پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ کسانوں کے سب سے اہم مطالبہ ایم ایس پی کی قانونی ضمانت پر غور کرنے کو تیار نہیں ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا، سنکوکت کسان مورچہ نے 3 اگست کو گنے کے بقایا جات کی عدم ادائیگی اور سفید مکھی سے تباہ ہونے والی کپاس کی فصل کے معاوضے سمیت متعدد مسائل پر پنجاب حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بھارتیہ کسان یونین کے رہنما جگجیت سنگھ دلے وال نے کہا کہ کسان اس دن ریاست کے ماجھا، مالوا اور دوآبہ علاقوں میں تین مقامات پر قومی شاہراہوں مسدود کر کے احتجاج کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز