حصار: سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ کے نفاذ، کسانوں کے قرض معافی سمیت متعدد مطالبوں کے سلسلے میں تحریک چلارہے کسانون نے آج اجتماعی طور سے سے سر منڈواکر حکومت کے خلاف اپنے اشتعال کا اظہار کیا۔
مختلف مطالبوں کے سلسلے میں نئی کورٹ، ہانسی کے سامنے کسانوں کا دھرنا آج 23ویں دن بھی جاری ہے۔ وہیں کسان لیڈر سریش کوتھا نے اپنے تامرگ بھوک ہڑتال 11 ویں دن بھی جاری رکھی۔ دھرنے کے دوران حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کے خلاف ناراض ہوکر کپور سنگھ کھوکھا، رمیش کھرڑ، دلیپ ڈھنڈیری، گلاب کھڑکری سمیت دیگر کسانوں نے اجتماعی طور سے سرمنڈواکر اپنی مخالفت کا اظہار کیا۔
Published: undefined
دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کسان لیڈروں نے کہا کہ حکومت ایک طرف تو کسان حامی ہونے کا دکھاوا کررہی ہے وہیں دوسری طرف اپنی جائز مطالبوں کے سلسلے میں کسان گزشتہ 23 دنوں سے دھرنا کرکے کر اپنی مخالفت کا اظہار کررہی ہے لیکن حکومت نے ابھی تک کسی بھی طرح کی پہل نہیں کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت کبھی کسانوں کی پنشن شروع کرنے تو کبھی فی ایکڑ معاوضہ دینے کی بات کر کے کسانوں کو گمراہ کر رہی ہے۔
بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان وکاس سیسر نے بتایا کہ دھرنے پر تامرگ بھوک ہڑتال کررہے کسان لیڈر سریش کوتھا کی حالت مسلسل خراب ہوتی جارہی ہے ، ان کا وزن پندرہ کلو تک کم ہوگیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز