دہلی پولس نے میڈیا کو جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ آج ٹریکٹر ریلی کے دوران مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد اور توڑ پھوڑ کے واقعات کو لے کر 4 کیسز درج کیے گئے ہیں۔ پولس نے یہ بھی بتایا کہ 8 بسوں اور 17 پرائیویٹ گاڑیوں کو ہنگامہ کرنے والوں نے نقصان پہنچایا۔
Published: 26 Jan 2021, 6:04 PM IST
ایک طرف جہاں ’ٹریکٹر پریڈ‘ کے دوران نوجوان کسان کی موت کی خبریں سامنے آ رہی ہیں، وہیں دوسری طرف دہلی پولس نے دعویٰ کیا ہے کہ مظاہرین کسانوں کے حملے میں 83 پولس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ دہلی پولس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پولس اہلکاروں نے بہت صبر کے ساتھ کام کیا لیکن مظاہرین تشدد اور توڑ پھوڑ پر آمادہ تھے۔
Published: 26 Jan 2021, 6:04 PM IST
سنیوکت کسان مورچہ نے یومِ جمہوریہ ٹریکٹر پریڈ کو فوری اثر سے بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور سبھی شرکا سے فوراً اپنے دھرنے کے مقام پر واپس لوٹنے کی اپیل کی ہے۔ سنیوکت کسان مورچہ نے اعلان کیا ہے کہ کسان تحریک پرامن طریقے سے جاری رہے گی اور آگے کے اقدام پر کسان لیڈران کے درمیان تبادلہ خیال کے بعد جلد ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔
Published: 26 Jan 2021, 6:04 PM IST
آل انڈیا کسان سبھا کے جنرل سکریٹری حنان ملا نے ’ٹریکٹر ریلی‘ کے دوران پیش آئے تشدد کے واقعات اور توڑ پھوڑ سے کسان مظاہرین کو بری الذمہ ٹھہرایا ہے اور کہا ہے کہ یہ سب ایک سازش کا نتیجہ ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’آج دہلی میں جنھوں نے توڑ پھوڑ کی، وہ کسان نہیں، کسان کے دشمن ہیں، یہ سازش کا حصہ ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’آج کی غنڈہ گردی سے، سازش سے ہم نے سبق لیا ہے۔ مستقبل میں مظاہرہ میں ایسے لوگوں کو گھسنے کا موقع نہ ملے، ہم پرامن طریقے سے تحریک چلائیں گے۔‘‘
Published: 26 Jan 2021, 6:04 PM IST
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے گھر پر چل رہی میٹنگ ختم ہو گئی ہے۔ یہ میٹنگ تقریباً دو گھنٹے چلی اور اس میں آئی بی ڈائریکٹر اور داخلہ سکریٹری سمیت کئی اعلیٰ افسران موجود تھے۔ میٹنگ میں دہلی کے موجودہ حالات کا جائزہ لیا گیا اور اس کے بعد کئی حساس مقامات پر اضافی سیکورٹی فورس تعینات کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق خفیہ ایجنسیوں کو اب بھی دہلی میں تشدد کا اندیشہ ہے۔
Published: 26 Jan 2021, 6:04 PM IST
این سی پی سربراہ شرد پوار نے اپنے ایک بیان میں کسان پریڈ کے دوران دہلی میں ہوئے تشدد کے لیے مرکز کی مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب، ہریانہ اور مغربی اتر پردیش کے کسان پرامن مظاہرہ کر رہے تھے، لیکن حکومت نے انھیں سنجیدگی سے نہیں لیا۔ ان کا صبر ختم ہو گیا جس کے بعد انھوں نے ’ٹریکٹر مارچ‘ نکالا۔ نظام قانون قائم رکھنا حکومت کی ذمہ داری تھی، لیکن وہ ناکام رہی۔ شرد پوار نے مزید کہا کہ ’’آج جو بھی ہوا اس کی حمایت کوئی نہیں کرے گا، لیکن اس کے پیچھے کے اسباب کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت سمجھداری دکھائے اور صحیح فیصلے لے۔‘‘
Published: 26 Jan 2021, 6:04 PM IST
کانگریس کے سینئر لیڈر اجے ماکن نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’آج کی پُر تشدد جھڑپوں میں کئی افراد کا زخمی ہونا تشویش کا باعث ہے۔ لیکن اہم فکر یہ ہونی چاہئے کہ آج کے بعد پورے ملک کے کسانوں میں جارحانہ ذہنیت والی قیادت کو تقویت مل جائے گی۔ نرمی دکھانے والے لیڈران کے ہاتھ سے تحریک ہی نکل جائے گی۔ متکبر حکومت نے ایسا کیوں ہونے دیا؟‘‘ اجے ماکن نے ’تینوں کالے قانون واپس لو‘ کے ہیش ٹیگ کا بھی استعمال کیا۔
Published: 26 Jan 2021, 6:04 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Jan 2021, 6:04 PM IST