دہلی کی سرحدوں پر زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا مظاہرہ دھیمی رفتار سے، لیکن جاری ہے۔ کسان مظاہرین لگاتار اپنی آگے کی منصوبہ بندی تیار کر رہے ہیں کورونا انفیکشن کے بڑھتے قہر کے درمیان احتیاطی اقدامات بھی کر رہے ہیں۔ اس وقت دہلی بارڈرس پر کسان مظاہرین کی تعداد کافی کم دیکھنے کو مل رہی ہے، لیکن ایک بار پھر کسان مظاہرین بڑی تعداد میں بارڈرس پر جمع ہونے والے ہیں اور اس کی منصوبہ بندی ہو چکی ہے۔
Published: undefined
سنیوکت کسان مورچہ کے ذریعہ دی گئی ایک جانکاری کے مطابق آئندہ 11 و 12 مئی کو پنجاب کے کسان بڑی تعداد میں پنجاب و ہریانہ کے الگ الگ بارڈرس پر جمع ہوں گے اور وہیں سے دہلی بارڈر پہنچیں گے۔ ساتھ ہی ہریانہ کے کسان بھی الگ الگ مقامات سے ان جتھوں میں شامل ہو کر دہلی بارڈرس پر جمع ہوں گے۔
Published: undefined
دراصل گزشتہ روز ہوئی سنیوکت کسان مورچہ کی جنرل میٹنگ میں 10 مئی کو ہونے والے قومی کنونشن کو ملتوی کر دیا گیا۔ اب اس کی اگلی تاریخ کا اعلان سنیوکت کسان مورچہ کی اگلی میٹنگ میں کیا جائے گا۔ اس کنونشن کا مقصد کسان تحریک کو قومی سطح پر مضبوط کرنا اور تال میل قائم کرنا تھا۔
Published: undefined
دوسری جانب کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان غازی پور بارڈر پر بیٹھے کسان لیڈروں نے یہ طے کیا ہے کہ مظاہرے کے مقام پر کسانوں کا آکسیجن لیول وقت وقت پر چیک کیا جائے گا۔ مظاہرے کے مقام پر ڈاکٹروں کی ٹیم لگاتار کسانوں پر نگرانی رکھے گی، اگر کسی کسان میں کورونا کی علامت ملتی ہے تو علاج کے لیے اسپتال بھیجا جائے گا۔ حالانکہ ابھی تک سبھی کسان صحت مند ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز