زرعی قوانین کے خلاف کسان تحریک سے پریشان مودی حکومت نے گنا کسانوں کو مائل کرنے کی کوشش کی ہے۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے بتایا کہ حکومت 60 لاکھ ٹن چینی برآمد کرے گی اور اس سے ہونے والی آمدنی کا ایک حصہ 5 کروڑ کسانوں کے کھاتوں میں براہ راست طور پر منتقل کیا جائے گا۔
Published: 16 Dec 2020, 12:21 PM IST
شیو سینا کے لیڈر سنجے راؤت نے کہا، ’’سرکار اگر چاہتی ہے تو کسانوں کے ساتھ بیٹھ کر آدھے گھنٹے میں یہ مسئلہ ختم کر سکتی ہے۔ وزیر اعظم خود مداخلت کریں گے تو یہ پانچ منٹ میں حل ہو جائے گا۔ مودی جی اتنے بڑے لیڈر ہیں ان کی بات سبھی منیں گے۔ آپ (پی ایم) خود بات کیجئے، دیکھئے کیا کرشمہ ہوتا ہے۔‘‘
Published: 16 Dec 2020, 12:21 PM IST
سپریم کورٹ نے کسانوں کی تحریک کے خاتمے کے لئے ایک کمیٹی بنانے کے لئے کہا ہے۔ بھارتی کسان یونین اور دیگر کسان تنظیموں اور مرکزی حکومت کے نمائندے کمیٹی میں ہوں۔ مظاہرین کو ہٹانے کی درخواست پر مرکزی حکومت، پنجاب اور ہریانہ حکومتوں کو نوٹس جاری کیا ہے اور کل تک جواب طلب کیا۔
Published: 16 Dec 2020, 12:21 PM IST
حکومت کی طرف سے زرعی قوانین منسوخ نہ کئے جانے سے ناراض کسانوں نے اپنی تحریک مزید تیز کر دی ہے۔ اس کے تحت مظاہرین کسانوں نے نوئیڈا-دہلی بارڈر کو بلاک کر دیا۔ اس سرحد کو کچھ روز قبل پولیس نے بحال کرا یا تھا لیکن ایک مرتبہ پھر یہاں کسانوں نے یہاں محاذ سنبال لیا ہے۔ نوئیڈا ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک کو منتقل کئے جانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
Published: 16 Dec 2020, 12:21 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Dec 2020, 12:21 PM IST