مودی حکومت کے ذریعہ پاس کردہ زرعی قوانین کے خلاف اب کسانوں کی تحریک مزید تیز ہونے لگی ہے۔ ایک طرف جہاں مودی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ مخالفت صرف ہریانہ اور پنجاب میں ہو رہی ہے، وہیں دوسری جانب پی ایم مودی کے اس بیان کو گجرات سے آئی ایک تصویر نے جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ پورے ملک میں زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ چل رہے ہیں۔ یہاں تک کہ پی ایم مودی کے گجرات میں بھی کسان اب مظاہرہ کرتے ہوئے سڑکوں پر اتر آئے ہیں۔
Published: undefined
اس درمیان گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ شنکر سنگھ واگھیلا نے آج مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف کسان تنظیموں کو حمایت دینے کا اعلان کیا۔ مظاہرین کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے واگھیلا نے احمد آباد میں ’چلو دلّی‘ مہم شروع کی۔ حالانکہ پولس کو ان کے حامیوں اور کسانوں کے جمع ہونے کی بھنک لگ گئی جس کے بعد بڑی تعداد میں پولس کی گاڑیاں ان کے پاس جا پہنچیں۔ پولس نے انھیں گھر پر نظر بند کر دیا ہے۔
Published: undefined
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی اطلاعات کے مطابق گاندھی آشرم کے باہر پولس نے واگھیلا کے حامیوں اور کسانوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ کچھ کو حراست میں لیا گیا۔ کسان تحریک کی حمایت میں مظاہرین نے نعرے بازی بھی کی۔ قابل ذکر ہے کہ دہلی کی سرحدوں پر زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ ایک مہینے سے کسانوں کی تحریک جاری ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک زرعی قوانین کو منسوخ نہیں کیا جاتا، اس وقت تک ہم یہیں بیٹھے رہیں گے، چاہے ایک سال یا اس سے زیادہ کا وقت گزر جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز