پنجاب-ہریانہ سرحد پر احتجاج کر رہے کسان اتوار یعنی آج 10 مارچ کو ریل روکو تحریک کرنے جا رہے ہیں۔ دریں اثنا، کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال نے ایک بار پھر مرکزی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ تمام فصلوں پر کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے لیے قانونی ضمانت دے۔ وہ اپنی ذمہ داری سے نہیں بھاگے۔
Published: undefined
ریل روکو تحریک کا انعقاد متحدہ کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کی طرف سے کھیتی سے متعلق مطالبات کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ریل روکو تحریک اتوار کو چار گھنٹے تک جاری رہنے والی ہے جس کا سیدھا اثر ریل ٹریفک پر پڑنے والا ہے۔ مرکز کا منصوبہ ایم ایس پی پر دالوں (ارہر، اُڑد اور مسور)، مکئی اور کپاس کی گارنٹی خریدنا تھا، تاکہ کسانوں کے مطالبات کو پورا کیا جا سکے۔ لیکن اس کو ڈلیوال نے مسترد کر دیا۔
Published: undefined
جگجیت سنگھ ڈلیوال نے زور دیا کہ کسانوں کو سوامی ناتھن کمیشن کی سفارش کے مطابق ’سی ٹو پلس 50 فیصد‘ فارمولے کے تحت تمام فصلوں پر ایم ایس پی ملنی چاہیے۔ انہوں نے اس دعوے کو بھی مسترد کردیا کہ ایم ایس پی کی وجہ سے سرکاری اخراجات میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز بیرون ملک سے 1.38 لاکھ کروڑ روپے کا پام آئل درآمد کرتا ہے، لیکن وہ کسانوں کو تمام فصلوں پر ایم ایس پی دینے کے قابل نہیں ہے۔
Published: undefined
کسان رہنما ڈلیوال نے کہا کہ حکومت کو اپنی ذمہ داری سے نہیں بھاگنا چاہیے۔ ملک کے کسانوں کو بچانے کے لیے ایم ایس پی پر قانون بنایا جائے۔ کسان رہنماؤں نے بتایا کہ پنجاب اور ہریانہ میں کسان ریلوے پٹریوں پر بیٹھ کر احتجاج کرنے جا رہے ہیں۔ پنجاب میں فیروز پور، امرتسر، روپ نگر، گورداسپور اضلاع سمیت کئی مقامات پر احتجاجی کسان ریلوے ٹریک پر دھرنا دیں گے۔ ان کی ریل روکو تحریک 4 گھنٹے تک جاری رہے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز