دہلی بارڈرس پر جاری کسانوں کا مظاہرہ کسی صورت ختم ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے۔ اس درمیان پولس نے کئی بار کوشش کی کہ دھرنا ختم ہو، لیکن متنازعہ زرعی قوانین کی واپسی کے مطالبہ پر قائم کسانوں نے پیچھے قدم نہیں کھینچے۔ اب ٹیکری بارڈر پر پولس کے ذریعہ لگایا گیا ایک پوسٹر سامنے آیا ہے جس میں ہندی اور پنجابی میں لکھا گیا ہے ’’قانونی تنبیہ، آپ سبھی کا یہاں اکٹھا ہونا غیر قانونی ہے۔ آپ کو متنبہ کیا جا رہا ہے، ورنہ آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘‘
Published: undefined
یہ پوسٹر ٹیکری بارڈر پر لگایا گیا ہے جس کے بارے میں پتہ چلنے پر کسان لیڈروں نے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ کسان یونینوں نے ٹیکری بارڈر واقع دھرنے کے مقام پر دہلی پولس کی طرف سے لگائے گئے ان پوسٹروں پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح سے مظاہرین کو دھمکایا نہیں جا سکتا۔ حالانکہ پولس نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ پوسٹر نئے نہیں ہیں اور ان میں مظاہرین کو صرف یہ بتایا گیا ہے کہ انھیں قومی راجدھانی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہندی نیوز پورٹل ’جن ستّا‘ پر ایڈیشنل ڈی سی پی (آؤٹر) سدھانشو دھاما کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ 26 جنوری کے تشدد کے بعد ہی یہ بورڈ لگائے گئے تھے۔
Published: undefined
زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کر رہیں مختلف کسان یونینوں کی مشترکہ تنظیم ’سنیوکت کسان مورچہ‘ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ پولس کے قدم کی مخالفت کرتی ہے کیونکہ مظاہرہ اپنے آئینی اختیارات کا استعمال کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی مورچہ نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پرامن مظاہرہ جاری رکھیں۔
Published: undefined
مورچہ نے اپنے ایک بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ ’’دہلی پولس نے ٹیکری بارڈر واقع مظاہرے کی جگہ پر کچھ پوسٹر لگائے ہیں جس میں کسانوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ انھیں یہ علاقہ خالی کرنا ہوگا۔ یہ پوسٹر نامناسب ہیں کیونکہ کسان اپنے آئینی حقوق کا استعمال کرتے ہوئے پرامن مظاہرہ کر رہے ہیں۔‘‘ بیان میں آگے کہا گیا ہے کہ ’’ہم اس طرح کی دھمکیوں اور تنبیہ کے ذریعہ مظاہرہ کو ختم کرنے کی سازشوں کی مخالفت کریں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز