امبالہ/ چنڈی گڑھ / دہلی: ایک طرف جہاں اتوار کے روز راجیہ سبھا سے زراعت سے وابستہ تین بلوں میں سے دو کو منظور کر لیا وہیں دوسری طرف ہریانہ اور پنجاب کے کسانوں نے ان بلوں کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ متعدد کسان تنظیموں نے اتوار کو عظیم الشان مظاہرہ کی کال دی تھی اور ’سڑک روکو‘ تحریک کے تحت کسانوں نے شاہراہ کو جام کرنے کا اعلان کیا تھا۔ متعدد تنظیموں کی کال پر سینکڑوں کسان آج امبالہ میں سڑکوں پر نکل آئے۔ کسان ٹریکٹر کو سڑکوں پر لے کر اترے اور بل کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس دوران مظاہرین نے جھنڈے اور بینرز بھی دکھائے۔
Published: undefined
ہریانہ میں امبالہ سے ملحقہ سدو پور بارڈر پر کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر پولیس کی ایک بڑی تعداد کو تعینات کیا گیا۔ امبالہ کے ایس پی ابھیشیک جروال نے کہا، بھارتی کسان یونین نے ایک مظاہرے کی کال دی ہے۔ اس کے پیش نظر بیریکیڈنگ کی گئی ہے۔ ہمارے یہاں کافی تعداد میں سیکورٹی فورسز موجود ہیں۔ ہم نے ٹریفک کا راستہ بھی تبدیل کر دیا ہے۔
Published: undefined
ایس پی امبالہ نے کہا کہ جو لوگ دہلی، کوروکشترا سے آرہے ہیں، ہمارے پاس ان کے لئے ایک ڈائیورزن کا منصوبہ ہے۔ امبالہ میں پولیس کی مزید نفری تعینات کردی گئی ہے کیونکہ مظاہرین یہاں کے راستے دہلی جاسکتے ہیں۔ اسی دوران، دہلی پولیس بھی کسانوں کے مظاہرے کے پیش نظر الرٹ موڈ میں ہے۔
Published: undefined
امبالا رینج کے آئی جی وائی پورن کمار نے کہا، ’’ہریانہ میں 16 -17 کسان تنظیموں نے اس بل کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ امن و امان ہر صورت برقرار رہے گی۔ قبل ازیں، متنازعہ زراعت بل آج راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا۔ بل پیش کرنے کے بعد اس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ راجیہ سبھا میں حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ حکومت کے اتحادی، شرومنی اکالی دل نے اس بل کی مخالفت کی ہے۔ لوک سبھا میں بل کی منظوری کے بعد مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل نے کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز