نئی دہلی: مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں کی جانب سے منعقد کی گئی ’کسان پارلیمنٹ‘ میں انہیں منسوخ کرنے کے لئے جمعہ کے روز حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پیش کی گئی۔ سنیوکت کسان مورچہ کی جانب سے یہ اطلاع فراہم کی گئی۔ علامتی طور پر پیش کی گئی اس قرارداد کو یہاں کسانوں نے منظور بھی کر لیا۔
Published: undefined
کسان مورچہ نے کہا، ’’حکومت کے خلاف ہم نے عدم اعتماد کی قرارداد پیش کی ہے۔ اس قرارداد کی بنیاد یہ ہے کہ ملک بھر میں لاکھوں کسانوں کے پر امن احتجاج کے باوجود ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا جا رہا ہے اور حکومت کسان مخالف اقدامات اٹھا رہی ہے۔’’
Published: undefined
وہیں، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سمیت حزب اختلاف کے لیڈران بھی جمعہ کی دوپہر جنتر منتر پہنچے اور مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں سے یگانیت کا اظہار کیا۔ کسان تنظیموں کی طرف سے منعقد کی گئی کسان پارلیمنٹ میں شرکت کے بعد راہل گاندھی نے کسانوں کے تئیں مکمل حمایت کا اعلان کیا اور حکومت سے تینوں نئے قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
Published: undefined
دوسری طرف مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نے حزب اختلاف کے اس اقدام کو ’میڈیا ایونٹ‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حزب اختلاف کی جماعتیں کسانوں کے مسئلہ پر ایماندار ہوتیں تو پارلیمنٹ میں بحث کرتیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملہ پر بحث کے لئے پوری طرح تیار ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز