قومی خبریں

دولت پور گاؤں میں 358 گاؤں کے کسان 21 دنوں سے دے رہے دھرنا، لیفٹیننٹ گورنر ضروری مداخلت کریں: دہلی کانگریس

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ زمینوں کے معاوضے اور سرکل ریٹ دلانے کی لڑائی میں کانگریس کسانوں کے ساتھ مل کر لڑنے کے لیے پرعزم ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو

 

تصویر: پریس ریلیز

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ دہلی بھر کے 358 گاؤں کے کسان نجف گڑھ کے دولت پور گاؤں میں اپنے مطالبات کے لیے گزشتہ 21 دنوں سے دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں، لیکن مرکزی اور دہلی حکومت ان کسانوں کی روداد نہیں سن رہی۔ دیویندر یادو نے کہا کہ ایل زون کی زمین کی لینڈ پولنگ کر کے زراعت کی زمین کو شہری زمین میں تبدیل کرنے کا آرڈیننس جاری کر دیا گیا ہے، اس معاملے میں کانگریس کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ زمینوں کے معاوضے اور سرکل ریٹ دلانے کی لڑائی ہم کسانوں کے ساتھ مل کر لڑیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر دہلی کے کسانوں کے مفاد میں موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے مداخلت کر کے مناسب فیصلہ لیں۔

Published: undefined

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ حکومت سے پریشان کسان بتا رہے ہیں کہ سرکاری افسران بار بار آ کر کہتے ہیں کہ اپنی زمین لینڈ پولنگ میں ایکوائرڈ (حاصل) کرو، جبکہ ماسٹر پلان کے تحت پالیسی کے بارے میں حکومت کسانوں کو مطلع نہیں کرا رہی۔ ماسٹر پلان کا کیا خاکہ ہے، حکومت کے ذریعہ کسانوں کو بتایا جانا چاہیے۔ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر تک کسانوں سے مشورہ مانگ رہے ہیں، کہتے ہیں کہ آپ کا مشورہ کابینہ میں دیں گے، لیکن 20 دنوں سے زیادہ وقت سے چل رہے دھرنے اور کسانوں کے مطالبات کے بارے میں حکومت کوئی بات نہیں کر رہی۔ حالانکہ کسان صاف لفظوں میں کہہ رہے ہیں کہ لینڈ پولنگ کرنے کے بعد 400 ایف اے آر دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ مجموعی زمین کا 60 فیصد کسان کے پاس ہونا چاہیے اور 40 فیصد حکومت اپنے استعمال کے لیے لے۔

Published: undefined

دیویندر یادو نے کہا کہ گاؤں میں رہنے والے کسانوں کا کہنا ہے گاؤں کے لال ڈورا کے ساتھ بڑی ہوئی آبادی کو بھی ریگولرائز کیا جائے اور لال ڈورا کو بھی بڑھایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ فی ایکڑ دو کروڑ روپے ڈیولپمنٹ فیس کے نام پر جو حکومت نافذ کرنا چاہتی ہے وہ کسانوں پر نافذ ہونا چاہیے۔ دیویندر یادو کے مطابق دہلی میں 2 سے 2.5 کروڑ روپے فی ایکڑ میں زمینیں لی جاتی ہیں، جبکہ دہلی کی سرحد کے باہر زمین کی قیمت 15 سے 20 کروڑ روپے تک ہے۔ انھوں نے کہا کہ جن کسانوں کی زمین ایکوائر کی گئی تھی، ان کی آنے والی نسل کو زراعت کے لیے زمین کے بغیر مستقبل میں روزگار اور ذریعہ معاش کے بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined