زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کو کمزور کرنے کے لیے مرکز کی مودی حکومت لاکھ کوششیں کر رہی ہے، لیکن اس میں کامیابی حاصل نہیں ہو رہی ہے۔ دن بہ دن کسانوں کا احتجاجی مظاہرہ مزید تیزی اختیار کرتا جا رہا ہے۔ اس درمیان کسان تحریک میں خالصتان حامیوں کی شرکت کی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں جس پر شرومنی اکالی دل سربراہ سکھبیر بادل نے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ ’’کسان تحریک میں بزرگ خواتین شامل ہیں، کیا وہ خالصتانیوں کی طرح نظر آتی ہیں؟ یہ ملک کے کسانوں کو غدار کہنے کا ایک طریقہ ہے۔ یہ کسانوں کی بے عزتی ہے۔ وہ ہمارے کسانوں کو ملک مخالف کیسے کہہ سکتے ہیں؟‘‘
Published: undefined
مرکز کی مودی حکومت اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سکھبیر بادل نے کہا کہ ’’کیا بی جے پی یا کسی دیگر کو کسی کو بھی ملک مخالف قرار دینے کا اختیار ہے؟ ان لوگوں (کسانوں) نے اپنی پوری زندگی ملک کے نام کر دی ہے اور اب آپ انھیں ملک مخالف کہہ رہے ہیں۔ جو لوگ انھیں غدار کہہ رہے ہیں وہ حقیقی معنوں میں خود غدار ہیں۔‘‘
Published: undefined
اس درمیان سکھبیر بادل نے پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل کے ذریعہ پدم وبھوشن ایوارڈ واپس کیے جانے کی تعریف کی اور کہا کہ ’’انھوں نے حکومت کو ایک مضبوط پیغام بھیجنے کے لیے اپنا ایوارڈ لوٹا دیا۔ کسانوں کو ان قوانین کی ضرورت نہیں ہے تو حکومت ہند انھیں مجبور کیوں کر رہی ہے؟‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز