نئی دہلی: سپریم کورٹ نے نئے زرعی قوانین کے خلاف دہلی کے بارڈ ر پر گزشتہ سال نومبر ماہ سے جاری احتجاج کے دوران سڑکیں جام کیے جانے کے معاملے میں سنیوکت کسان مورچہ کے لیڈر راکیش ٹکیت، یوگیندر یادو، درشن پال، گورو نام سنگھ سمیت 43 کسان تنظیموں کے لیڈروں کو پیر کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا۔
Published: undefined
جسٹس سنجے کشن کول اور ایم ایم سندریش کی بنچ نے نوئیڈا کی زیر التواء درخواست کے سلسلے میں ہریانہ حکومت کی درخواست پر نوٹس جاری کیا۔ نوئیڈا کی رہنے والی مونیکا اگروال نے قومی دارالحکومت کے علاقے میں بار بار سڑکوں کو جام کئے جانے کے تعلق سے مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی۔
Published: undefined
عدالت عظمیٰ میں ہریانہ حکومت کی جانب سے پیش ہوئے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ٹریفک جام کے مسئلے کو دور کرنے کے لیے ریاست نے کئی کوششیں کی ہیں۔ متعلقہ فریقوں سے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، لیکن کسان لیڈر بار بار بلانے کے باوجود بات چیت کے لیے آنے کو تیار نہیں ہیں۔ عدالت کے سامنے انہوں نے کسان لیڈروں کو نوٹس جاری کرنے کی درخواست کی جسے بنچ نے قبول کرتے ہوئے نوٹس جاری کیا۔
Published: undefined
عدالت نے 30 ستمبر کو سماعت کے دوران 7 اکتوبر 2020 (شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری دھرنا مظاہرہ) کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرکار کسانوں کی تحریک کے دوران سڑکوں کو جام کے معاملے میں کیا کارروائی کر رہی۔ عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت 20 اکتوبر مقرر کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز