نئی دہلی: لال قلعہ پر پیش آنے والے پرتشدد واقعہ کے بعد سے 100 سے زائد مظاہرین لاپتہ ہیں۔ ’آج تک‘ کی ویب سائٹ کے مطابق تاحل پولیس کے ذریعہ صرف 18 کسانوں کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی ہے لیکن باقی کسانوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ کسانوں کے اس طرح سے لاپتہ ہو جانے کی وجہ سے ان کے اہل خانہ کو شدید پریشانی لاحق ہے۔ تصدیق شدہ 18 کسانوں میں سے 7 ضلع بھٹنڈہ کے تلونڈی صاحبو سب ڈویژن کے بنگی نہال سنگھ گاؤں کے رہائشی ہیں۔
Published: 30 Jan 2021, 6:47 PM IST
ان کسانوں کو کسان ریلی کے دوران لال قلعہ پر تشدد کے الزام میں دہلی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ یہ کسان 23 جنوری کو دو ٹریکٹروں پر بیٹھ کر دہلی روانہ ہوئے تھے، یہاں انہیں ٹریکٹر ریلی میں شریک ہونا تھا۔ ان سبھی کو 26 جنوری کو تشدد کے واقعات کے بعد پشچم وہار پولیس اسٹیشن میں درج ہونے والی ایف آئی آر کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
Published: 30 Jan 2021, 6:47 PM IST
دہلی سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر منجندر سنگھ سرسا نے ’آج تک‘ کو بتایا کہ ’’موگا کے 11 مظاہرین کو نانگلوئی پولیس نے گرفتار کیا تھا، جنہیں اب تہاڑ جیل میں بند کر دیا گیا ہے۔ موگا کے ہی گاؤں تاتاری والا کے 12 افراد 26 جنوری کو ہونے والے واقعے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ ان کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتاریاں علی پور اور نریلا کے آس پاس سے ہوئی ہیں۔‘‘ منجندر سنگھ سرسا نے مزید بتایا کہ ایک زخمی کسان سینٹ اسٹیفن اسپتال میں داخل ہے۔
Published: 30 Jan 2021, 6:47 PM IST
پنجاب ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نامی ایک این جی او کا کہنا ہے کہ دہلی میں یوم جمہوریہ کی کسان پریڈ کے لئے آنے والے پنجاب سے دہلی آنے تقریباً 100 کسان غائب ہیں۔ پنجاب ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے علاوہ دہلی سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی، خالصہ مشن اور پنتھی تال مین تنظیم جیسی مختلف تنظیموں نے یوم جمہوریہ پر ہونے والے تشدد کے سلسلے میں دہلی پولیس کے ذریعہ گرفتار افراد کو مفت قانونی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
Published: 30 Jan 2021, 6:47 PM IST
گرفتار کئے گئے بیشتر مظاہرین پر پبلک پراپرٹی ایکٹ، قدیم یادگاروں اور آثار قدیمہ کے مقام اور باقیات سے متعلق قانواور وبائی امراض سے متعلق قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بھارتیہ کسان سنگھ (راجیوال) کے سربراہ بلبیر سنگھ راجیوال نے کہا کہ کسان یونینوں کو یوم جمہوریہ پریڈ کے بعد لاپتہ افراد کی فہرست موصول ہوئی ہے، جس کی تصدیق کی جا رہی ہے۔
Published: 30 Jan 2021, 6:47 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Jan 2021, 6:47 PM IST
تصویر: پریس ریلیز