مظفرنگر: زرعی قوانین کے سلسلہ میں حکومت پر دباؤ بنانے کی غرض سے سنیوکت کسان مورچہ کی اپیل پر 5 ستمبر کو مظفرنگر میں کسان مہا پنچایت طلب کی گئی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس پنچایت میں لاکھوں کسان شریک ہوں گے اور مودی حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے۔ اس مہاپنچایت میں ملک کی ہر ریاست سے نمائندگی کی جائے گی۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹ کے مطابق کسان مہاپنچایت میں شرکت کے لئے یوپی، پنجاب، ہریانہ اور راجستھان کے علاوہ کرناٹک اور جنوب میں تمل ناڈو اور کیرالہ جیسی ریاستوں سے بھی کسانوں کے دستے مظفرنگر میں پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔
وہیں دوسری طرف، غازی پور بارڈر پر جمعہ کے روز تمل ناڈو اور کیرالہ کے علاوہ دیگر ریاستوں سے بھی کسانوں کے دستے پہنچے۔ اس موقع پر راکیش ٹکیت نے کہا کہ 5 ستمبر کی پنچایت کو کسان اور مزدودر اپنے وقار سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں۔
Published: undefined
یہ سوال کئے جانے پر کہ مظفرنگر کی مہاپنچایت میں کتنے افراد شرکت کریں گے، راکیش ٹکیت نے کہا کہ تعداد کی بات چھوڑو، مظفرنگر کی مہاپنچایت تاریخی ہوگی۔ خیال رہے کہ ملک بھر میں کسانوں کے حق کی آواز بلند کر رہے بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت تحریک شروع ہونے کے بعد سے اپنے آبائی ضلع مظفرنگر کی سرحد میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ راکیش ٹکیت نے کاہ کہ انہوں نے ’بل واپسی نہیں تو گھر واپسی نہیں‘ کا عزم کیا ہوا ہے، لہذا وہ تحریک شروع ہونے کے بعد سے آج تک مظفرنگر ضلع کی سرحد میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔
Published: undefined
راکیش ٹکیت کا کہنا تھا کہ وہ اتواار کے روز مظفرنگر میں طلب کی گئی مہاپنچایت میں شرکت ضرور کریں گے لین اپنے گھر نہیں جائیں گے۔ اس مہاپنچایت کی خاص بات یہ ہے کہ اپنے بھائی اور بی کے یو کے صدر نریش ٹکیت کے ساتھ ہی کسان تحریک کے دوران راکیش ٹکیت پہلی بار اسٹیج کا اشتراک کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined