پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان کی رہائش گاہ کے قریب بھارتیہ کسان یونین (ایکتا اوگران) کے بینر تلے کسانوں کا دھرنا مسلسل جاری ہے۔
Published: undefined
کسانوں نے مختلف مطالبات کے حق میں 9 اکتوبر کو اپنا غیر معینہ احتجاج شروع کیاتھا، جس میں بارش اورکیڑوں کے حملے کی وجہ سے جن کسانوں کی فصل خراب ہوئی تھی، انہیں معاوضہ، دھان کی پرالی کے انتظام کے لئے 200 روپے فی کوئنٹل کی مالی امداد، ڈیری کسانوں کو معاوضہ، جن کے مویشیوں کی جلد کی بیماری سے موت ہوگئی اورمکا، مونگ اورباسمتی جیسی فصلوں کے لئے ایم ایس پی، زمین کے حصول کے لیے کسانوں کو مناسب معاوضہ دینا شامل ہے۔
Published: undefined
بی کے یو کے جنرل سکریٹری سکھ دیو سنگھ نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ اپنے احتجاج کے ایک حصے کے طور پر، کسانوں نے اپنے ٹریکٹر ٹرالیوں کو سڑک کے تین کلومیٹر کے حصے پرکھڑا کر دیا، جیسا کہ انہوں نے دہلی کے قریب ٹیکری اور سنگھو سرحدوں پر ان تینوں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران کیا تھا جو اب منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ کسانوں کادھرنا 9 اکتوبر سے مسلسل جاری ہے۔ ان کے احتجاج کے حوالے سے کسان تنظیم نے 15 اکتوبر کو الٹی میٹم دیا تھا کہ اگر حکومت نے ان کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا تو 20 اکتوبر سے کسان وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کریں گے۔ کسانوں کی بڑی تعداد وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کرنے پہنچ رہی ہے۔ تاہم انتظامیہ کی جانب سے وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
Published: undefined
پولیس نے سڑکوں پر ناکہ بندی کر دی ہے۔ گھر کا گھیراؤ کرنے جارہے کسان بیریکیڈنگ کے پاس دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ کسان راشن، گدے، ایل پی جی سلنڈر، پنکھے اور دیگر ضروری اشیاء لے کر جا رہے تھے، کیونکہ وہ اپنے مطالبات منوانے کے لیے وزیر اعلیٰ پر دباؤ ڈالنے کے لیے طویل جدوجہد کے لئے تیارہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز