زرعی قوانین کی واپسی کے بعد ایم ایس پی سمیت کئی دیگر مطالبات کو لے کر چل رہے مظاہرہ کے درمیان آج سنگھو بارڈر پر سنیوکت کسان مورچہ کی ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ اس میں کسانوں نے 5 ناموں کا تعین کیا ہے جو ایم ایس پی پر حکومت کی کمیٹی میں کسانوں کی بات رکھیں گے۔ کسان مورچہ کے ذریعہ بنائی گئی کمیٹی میں شیوکمار ککّا، گرنام سنگھ چڈھونی، یدھویر سنگھ، بلبیر سنگھ راجیوال اور اشوک دھولے کے نام شام ہیں۔
Published: undefined
اس کے علاوہ سنیوکت کسان مورچہ کی جانب سے مرکزی حکومت کو 2 دن کا الٹی میٹم دیا گیا ہے۔ ان دو دنوں میں حکومت کو ایم ایس پی کمیٹی، کسانوں پر درج کیس واپس لینے، معاوضے اور باقی مطالبات کے بارے میں وضاحت پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ اگر حکومت کی جانب سے دو دن میں کوئی جواب نہیں آتا ہے تو کسان 7 دسبر کو پھر میٹنگ کریں گے تاکہ آگے کا خاکہ تیار کیا جا سکے۔
Published: undefined
بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے میٹنگ ختم ہونے کے بعد بتایا کہ ’’آج کی میٹنگ میں ہم نے 5 لوگوں کی کمیٹی بنائی ہے۔ اس کمیٹی میں بلبیر سنگھ راجیوال، شیوکمار ککا، گرنام سنگھ چڈھونی، یدھویر سنگھ، اشوک دھولے شامل ہیں۔ یہ کمیٹی حکومت سے سبھی معاملوں پر بات چیت کرے گی۔ سنیوکت کسان مورچہ کی اگلی میٹنگ 7 دسمبر کو ہوگی۔‘‘
Published: undefined
میٹنگ کے بعد کسان لیڈر اشوک دھولے نے بتایا کہ ’’کسانوں کے کئی ایشوز حل ہونا ابھی باقی ہیں، جن میں ایم ایس پی گارنٹی کا قانون، لکھیم پور کھیری معاملے میں مرکزی وزیر کی برخاستگی، تحریک کے دوران مارے گئے کسانوں کے کنبہ کو معاوضہ سمیت کئی مطالبات ہیں۔‘‘
Published: undefined
سنگھو بارڈر پر میٹنگ شروع ہونے سے پہلے سنیوکت کسان مورچہ نے مرکزی حکومت کو ان 702 کسانوں کے نام بھیجے ہیں جن کی موت کسان تحریک کے دوران ہوئی ہے۔ سنگھو بارڈر پر میٹنگ کے دوران کسانوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کو مہلوک کسانوں کے نام دے دیے ہیں۔ اب حکومت معاوضے کا اعلان کرے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز