نئی دہلی: مرکزی حکومت سے ایم ایس پی کے لیے قانون بنانے کا مطالبہ کر رہے کسانوں کے حق میں کانگریس نے آج ایک بار پھر آواز بلند کی ہے۔ کانگریس نے دہلی کی طرف بڑھ رہے کسانوں پر ہو رہی ظالمانہ کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ کسان ’دہلی چلو تحریک‘ کے لیے مجبور ہوئے کیونکہ مودی حکومت نے اپنے وعدے وفا نہیں کیے۔
Published: undefined
آل انڈیا کسان کانگریس کے چیئرمین سکھپال سنگھ کھیرا نے جمعہ کے روز کسان تحریک سے متعلق ایک پریس کانفرنس کیا جس میں کہا کہ ’’پچھلی مرتبہ ہوئی کسان تحریک کے دوران مودی حکومت نے کسان تنظیموں سے کئی وعدے کیے تھے، جو دو سال ہونے پر بھی پورے نہیں ہوئے۔ اس لیے کسانوں و مزدوروں کے پاس دہلی کوچ کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ مرتبہ کسان تحریک میں تقریباً 700 کسان شہید ہوئے تھے، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار بھی ہمدردی کا اظہار نہیں کیا۔ مودی حکومت نے کسان تنظیموں سے وعدہ کیا تھا کہ ایم ایس پی کو قانونی گارنٹی دیں گے، تینوں سیاہ قوانین رد ہوں گے۔ کسانوں پر درج مقدمات واپس لیں گے۔ دو سال سے زیادہ ہونے پر بھی مودی حکومت نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔ ایسے میں کسان پھر سے تحریک چلانے پر مجبور ہیں۔‘‘
Published: undefined
سکھپال سنگھ کھیرا کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے اشارے پر ہریانہ حکومت کی پولیس پنجاب کی سرحد میں گھس کر کسانوں سے مار پیٹ کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کے وزیر کہتے ہیں بات چیت کر کے مسئلہ حل ہوگا۔ جب بات چیت سے معاملہ حل ہونا تھا تو تین سال تک کسانوں سے کیوں بات نہیں کی گئی۔ مودی حکومت ارب پتیوں کا لاکھوں-کروڑوں روپے کا قرض معاف کر سکتی ہے، لیکن کسانوں کا قرض معاف نہیں کرتی۔‘‘ کھیرا یہ بھی کہتے ہیں کہ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی نے ایم ایس پی کو لے کر اعلان کیا ہے۔ کانگریس مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ایم ایس پی کو لے کر ایک قانون بنائے۔ اس بار کی تحریک کی قیادت کر رہے کسان مزدور مورچہ کو دہلی پہنچنے دیا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined