بہار میں ربیع فصل کی بوائی کی تیاری میں مصروف کسان کھاد کے سنگین بحران سے نبرد آزما ہیں۔ کھاد یعنی فرٹیلائزر کی کمی کے سبب کسانوں کی فصل پر اثر پڑنے کے امکانات بڑھنے لگے ہیں۔ کئی اضلاع میں کسانوں کو کھاد کے لیے کافی مشقت کرنی پڑ رہی ہے، لیکن انھیں کھاد حاصل نہیں ہو پا رہی ہے۔ ریاست میں کھاد کی قلت ہونے کی بات حکومت بھی قبول کر رہی ہے۔ حالانکہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا ہے کہ ایک ہفتہ کے اندر کھاد کی قلت دور کر لی جائے گی۔
Published: undefined
عام طور پر مانا جاتا ہے کہ کسانوں کو نومبر اور دسمبر ماہ میں کھاد کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ محکمہ زراعت کے اعداد و شمار پر غور کریں تو ریاست میں ان دو مہینوں میں تقریباً 41 فیصد کھاد کی فراہمی ہوئی ہے۔ کھاد کو لے کر ریاست میں سیاست بھی شروع ہو گئی ہے۔
Published: undefined
آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے الزام عائد کیا ہے کہ بہار میں کھاد ہی نہیں ہے۔ آر جے ڈی لیڈر نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ کر کہا کہ ’’بہار میں کھاد ہی نہیں ہے۔ کسان در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سمیت ڈبل انجن حکومت کانوں میں تیل ڈال، آنکھوں پر پٹی باندھ اور نیند کی گولیاں کھا کر سوئے ہوئے ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ’’یہ کسان کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ فصل کی کم از کم حمایتی قیمت (ایم ایس پی) تو دور یہ کھاد تک دستیاب نہیں کرا پا رہے۔ دھِکّار ہے۔‘‘
Published: undefined
دوسری طرف حکومت بھی ریاست میں کھاد کی قلت کا اعتراف کر رہی ہے۔ بہار میں کھاد کی قلت کے سوال پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے پیر کے روز کہا کہ کھاد کی کچھ دقت ہے۔ اس کو لے کر بہار کے وزیر زراعت نے بھی مرکزی حکومت سے بات کی ہے۔ وزیر زراعت اور چیف سکریٹری نے خط بھی لکھا ہے۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ ’’کھاد کے سلسلے میں ہم نے مرکزی وزیر سے بات کی ہے۔ انھوں نے مجھے یقین دلایا ہے کہ سات دنوں کے اندر بہار میں کھاد کی مناسب کھیپ پہنچ جائے گی۔ اس کو لے کر ہم نے اپنے وزیر اور افسران کو تیار رہنے کے لیے کہا ہے۔ ایک دو دن کے بعد ہم پھر سے بہار میں کھاد کی دستیابی کو لے کر جائزہ لیں گے۔‘‘ انھوں نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کھاد کی دستیابی میں کچھ کمی آئی تھی، اس سلسلے میں مرکزی حکومت کوشش کر رہی ہے۔ مرکزی وزیر نے مجھے یقین دلایا ہے کہ کچھ دنوں میں مسئلہ کا حل نکل جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز