قومی خبریں

کسانوں نے آوارہ مویشیوں کا ریوڑ ریلوے ٹریک پر کھدیڑا، 11 گائیں ہلاک، متعدد زخمی

گائیوں کے ریوڑ سے ٹکرانے کے بعد ٹرین کو روک دیا گیا اور واقعہ کے ایک گھنٹہ بعد آگے روانہ کی گئی۔ اس علاقہ میں اس طرح کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں، جن میں گائیوں کی جان جا رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

لکھنؤ: اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں آوارہ مویشیوں سے پریشان کسانوں نے انتہائی غیرمعمولی قدم اٹھاتے ہوئے آوارہ مویشیوں کے ایک ریوڑ کو ریلوے ٹریک پر کھدیڑ دیا۔ رپورٹ کے مطابق سنبھل کے بہجوئی قصبہ میں دو درجن آوارہ جانوروں کا ریوڑ ریلوے ٹریک پر دوڑ رہا تھا۔ اسی دوران وہاں سے دہرادون ایکسپریس گزرنے لگی، جس کی زد میں آ کر 11 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی کئی گائیں شدید زخمی ہو گئیں۔

Published: undefined

گائیوں کے ریوڑ سے ٹکرانے کے بعد ٹرین کو روک دیا گیا ور ایک گھنٹہ بعد اسے آگے کے لئے روانہ کیا جا سکا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ یہاں کی گائیں علی گڑھ-مراد آباد ریلوے ٹریک کے قریب کھیتوں میں کھڑی فصلوں کو تباہ کر رہی ہیں۔ کسانوں نے غالباً ناراض ہو کر ان گائیوں کو ریلوے ٹریک کی طرف کھدیڑا ہوگا۔

Published: undefined

یہاں کا رہائشی علاقہ ریلوے کی پٹریوں سے صرف 500 میٹر کے فاصلے پر ہے۔ علاقے کے کسانوں نے آوارہ مویشیوں کے بارے میں متعدد بار انتظامیہ سے شکایت کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ آوارہ مویشی پناہ نہ ہونے کی وجہ سے باہر گھوم رہے ہیں اور اکثر کسانوں کے کھیتوں میں گھس جاتے ہیں۔ اجے پرجاپتی نامی ایک شخص جو خود کو گائے کا محافظ بتاتا ہے، نے بتایا کہ گزشتہ دو ماہ میں اس علاقے میں اس طرح کے 12 سے زیادہ واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

Published: undefined

ایس ڈی ایم رام کیش دھاما نے کہا کہ اس گاؤں کے قریب پندرہ دن میں یہ اس نوعت کا تیسرا واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس سے یہ معلوم کرنے کو کہا گیا ہے کہ آیا یہ ایک حادثہ تھا یا کوئی جان بوجھ کر مویشیوں کو مار رہا ہے۔ ایس ڈی ایم نے کہا کہ اگر کوئی قصوروار پایا گیا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا ’’ہم اس سیکشن میں ٹرینوں کی رفتار کی حد کو چیک کرنے اور اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے دیگر ضروری اقدامات کرنے کے لیے ریلوے کو خط لکھیں گے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined