کسانوں کے اعلان پر کل ’بھارت بند‘ ہے اور کسانوں نے کہا ہے کہ ان کا بند پرامن رہے گا۔ لیکن حکومت نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے تمام تیاریاں کی ہوئی ہیں۔ نیوز 18 ویب سائٹ پر شائع خبر کے مطابق غازی پور، چلا اور نوئیڈا کی دہلی سرحدوں پر حالات نازک رہ سکتے ہیں۔
Published: undefined
شائع خبر کے مطابق دہلی پولس کی خصوصی برانچ نے حالات کاجائزہ لیا ہے اور وہ اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ سنگھو بارڈر اور ٹکری بارڈر بند کے دوران پرامن رہیں گے اور اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ وہاں کوئی تشدد ہو۔ ان کے مطابق کچھ سیاست داں وہاں جا کر کسانوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کر سکتے ہیں۔ دہلی پولس کو خدشہ ہے کہ دہلی۔ ہریانہ بارڈر کے مقابلہ اتر پریش کے ساتھ دہلی کے بارڈر پر صورتحال نازک رہ سکتی ہے۔ احتجاج کر رہے کسان تنطیموں کے رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ ’بھارت بند‘ پر امن رہے گا اور دن کے تین بجے تک وہ چکا جام بھی کریں گے۔ لیکن اس بات کا وہ پورا خیال رکھیں گے کہ عام آدمی کو کوئی پریشانی نہیں ہو۔ بھارتیہ کسان یونین کے رہنما جگجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ چکا جام کے دوران وہ نہ تو ایمبولینس کی خدمات متاثر ہونے دیں گے اور نہ ہی کسی شادی کی تقریب میں خلل پڑنے دیں گے۔
Published: undefined
خبر کے مطابق 90 نیم فوجی دستوں کی کمپنیوں، 20 آر اےایف کی کمپنیوں کو ’بھارت بند‘ کے حالات سے نمٹنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ دہلی پولس کے دو ہزار اہلکار بھی تعینات کئے گئے ہیں۔
Published: undefined
حکومت کو اس بات کا خطرہ بھی ہے کہ ملک کے کئی حصوں میں ٹریڈ یونین وغیرہ بھی بھارت بند کو کامیاب بنانے میں متحرک ہو سکتی ہیں اور دہلی میں کچھ تنظیمیں وزیر اعظم دفتر یا بی جے پی کے دفتر کا بھی گھیراؤ کر سکتی ہیں۔ اس بات کے بھی امکان ہیں کہ کچھ تنظیمیں جنتر منتر کی جانب بھی رخ کر سکتی ہیں۔ بھارت بند کو لے کر دہلی والوں میں خوف کا ماحول ہے۔ ایک طرف جہاں بھارت بند کا اعلان کرنے والے کسانوں نے بھارت بند کے پرامن رہنے کی امید اور اپیل کی ہے وہیں حکومت نے احتیاط کے طور پر نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا ہوا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز