نئی دہلی: اپنے مطالبات کے لیے ’دہلی چلو‘ مارچ پر نکلے کسانوں پر لگاتار دوسرے دن پنجاب ہریانہ کے شمبھو بارڈر پر آنسو گیس کے گولے داغے گئے، جس سے احتجاج کر رہے کسان سخت ناراض ہو گئے ہیں۔ کسانوں نے اعلان کیا ہے کہ اب کل سے پنجاب میں ریلوے ٹریک جام کر کے احتجاج کیا جائے گا۔
Published: undefined
پنجاب میں ریلوے ٹریک جام کرنے کا اعلان بھارتیہ کسان یونین نے کی جانب سے کیا گیا ہے۔ کسانوں نے جمعرات کو دوپہر 12 بجے سے ٹریک بلاک کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ احتجاج حکومت اور کسان تنظیموں کے درمیان مسلسل بات چیت کے بے نتیجہ رہنے کے بعد کیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے کسانوں سے بات چیت کے لیے کابینہ کے تین وزرا کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کئی دور کی میٹنگوں کے بعد بھی احتجاج کرنے والے کسان اب بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ کسانوں کی تحریک کے دوسرے دن ہریانہ پولیس نے امبالا کے قریب شمبھو بارڈر پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ پنجاب کے احتجاج کرنے والے کسانوں نے مختلف مطالبات کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے 'دہلی چلو' مارچ کے ایک حصے کے طور پر ہریانہ کی سرحد پر رکاوٹیں ہٹانے کی ایک تازہ کوشش کی۔ یہاں اس پر لاٹھی چارج کیا گیا ہے۔ کسان لیڈر شمبھو بارڈر پر کثیر سطحی رکاوٹ کو ہٹا کر 'دہلی مارچ' کے اپنے منصوبے کو آگے بڑھانے سے پہلے ایک میٹنگ کرنے والے ہیں۔
Published: undefined
کسانوں کے احتجاج کے پہلے دن منگل (13 فروری) کو وزیر زراعت ارجن منڈا نے کسانوں کی تحریک پر کہا کہ بات چیت کے ذریعے ہی حل نکالا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایم ایس پی کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ وزیر زراعت نے کہا کہ کسانوں کو یہ بھی دیکھنا چاہئے کہ 2013-14 کے مقابلے 2023-24 میں ایم ایس پی کی شرح میں کتنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ہمیشہ بات چیت کے لئے تیار ہے اور کسانوں کو بات کرنی چاہئے۔ وزیر منڈا نے کہا کہ کسان تنظیموں کے ساتھ کئی دور کی میٹنگیں ہوئی ہیں۔ زیادہ تر معاملات پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ جن مسائل پر اتفاق نہیں ہوا ان پر مذاکرات کا دروازہ ہمیشہ کھلا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined