قومی خبریں

’مجھے پتہ ہے انتخاب کیسے جیتنا ہے‘، کسان سے مرکزی وزیر کی تلخ کلامی!

مرکزی وزیر مملکت برائے کیمیکل و فرٹیلائزر بھگونت کھوبا نے فرٹیلائزر کی فراہمی میں کمی کا سوال اٹھانے پر ایک کسان کو پھٹکار لگائی جس کی ایک مبینہ آڈیو کلپ کرناٹک میں وائرل ہو گئی ہے۔

بھگونت کھوبا، تصویر آئی اے این ایس
بھگونت کھوبا، تصویر آئی اے این ایس 

مرکزی وزیر مملکت برائے کیمیکل و فرٹیلائزر بھگونت کھوبا نے فرٹیلائزر کی فراہمی میں کمی کا سوال اٹھانے پر ایک کسان کو پھٹکار لگائی جس کی ایک مبینہ آڈیو کلپ کرناٹک میں وائرل ہو گئی ہے۔ اب عوام سوال کر رہے ہیں کہ مرکزی وزیر آخر کسان سے اس تلخ کلامی کے ساتھ کیوں بات کر رہے ہیں۔ اپنے انتخابی حلقہ کے ایک کسان کا فون آنے پر کھوبا اس وقت ناراض ہو گئے جب ان سے اپنے گاؤں میں کھاد کی کمی پر سوال کیا۔

Published: undefined

آڈیو کلپ میں وزیر کھوبا کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ اس معاملے میں کچھ نہیں کر سکتے۔ انھوں نے کسان سے دیگر لوگوں کے پاس جانے کے لیے کہا جو سپلائی کا دھیان رکھتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان کا کام ریاستوں کو کھاد بھیجنا تھا اور انھوں نے اپنا کام کر دیا ہے۔ مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ ’’میں نے کسان کو کھاد کے لیے مقامی رکن اسمبلی اور سرکاری ملازمین کے پاس جانے کو کہا ہے۔‘‘

Published: undefined

بھگونت کھوبا کا کہنا ہے کہ انھوں نے کسان سے کہا ہے کہ اس کے پاس کرنے کے لیے کئی بہتر چیزیں ہیں۔ کسان نے تب مرکزی وزیر کو چیلنج پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اگلی بار اس انتخابی حلقہ سے نہیں چنے جائیں گے۔ اس پر مرکزی وزیر نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ انتخاب کیسے جیتنا ہے۔ انھوں نے کسان سے یہ بھی کہا کہ وہ جو کر سکتا ہے کرے۔ مرکزی وزیر کا یہ رویہ لوگوں کے لیے حیران کرنے والا ہے۔

Published: undefined

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق مرکزی وزیر بھگونت کھوبا کی جو ویڈیو سامنے آئی ہے اس میں وہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ ’’میں حکومت ہند کا وزیر ہوں اور ریاستوں کا خیال رکھتا ہوں۔ آپ کو اپنے رکن اسمبلی اور افسران کے پاس جانا چاہیے۔‘‘ بات چیت کی آڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے اور اس کے بعد مرکزی ریاستی وزیر کے جواب پر بحث چھڑ گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined