آج راجیہ سبھا میں پی ایم مودی نے کسان تحریک اور نئے زرعی قوانین کے تعلق سے اپنی باتیں کھل کر رکھیں۔ اس درمیان انھوں نے ایم ایس پی کے تعلق سے ایک واضح بیان دیا جس میں کہا کہ ’’ایم ایس پی تھا، ایم ایس پی ہے، اور ایم ایس پی رہے گا‘‘۔ لیکن پی ایم مودی کے اس بیان کی کسان لیڈر اور کسان تحریک کے چہرہ بن چکے راکیش ٹکیت نے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ قلعی کھول دی ہے۔
Published: 08 Feb 2021, 3:10 PM IST
دراصل راکیش ٹکیت نے اپنے ایک تازہ ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’ایم ایس پی 2 ریاستوں کے علاوہ نہ تھا، نہ ہے، نہ رہے گا۔‘‘ اس جملے سے ظاہر ہے کہ راکیش ٹکیت نے بھلے ہی پی ایم مودی کا نام نہ لیا ہو لیکن صاف کر دیا ہے کہ ایم ایس پی پر قانون بنایا جائے تاکہ پورے ملک میں ایم ایس پی پر اناج کی خریداری ہو۔ حالانکہ راکیش ٹکیت نے یہ نہیں بتایا ہے کہ وہ کون سی دو ریاستیں ہیں جہاں ایم ایس پی ہے۔ اس ٹوئٹ میں راکیش ٹکیت نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’ملک کو گمراہ نہ کریں حکمران۔‘‘ گویا کہ انھوں نے پی ایم مودی کے بیان کو گمراہ کن بھی ٹھہرایا ہے۔
Published: 08 Feb 2021, 3:10 PM IST
یہاں قابل ذکر ہے کہ گزشتہ تقریباً ڈھائی مہینے سے بڑی تعداد میں کسان دہلی بارڈرس پر زرعی قوانین کے خلاف پرامن مظاہرہ کر رہے ہیں۔ان کا مطالبہ صرف ایم ایس پی پر قانون بنانے کو لے کر نہیں ہے بلکہ مودی حکومت کے ذریعہ پاس کردہ تینوں نئے زرعی قوانین کو واپس کرنے کا بھی ہے۔ حکمراں طبقہ لگاتار زرعی قوانین کو کسانوں کے لیے فائدہ مند ٹھہرا رہا ہے، لیکن کسان لیڈران، زراعت سے جڑی متعدد تنظیمیں اور اپوزیشن پارٹیاں ان قوانین کے خلاف کھڑی نظر آ رہی ہیں۔
Published: 08 Feb 2021, 3:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Feb 2021, 3:10 PM IST